مقبوضہ فلسطین

فلسطینیوں کو شہریت نہ دینے کا عبوری قانون منظور

شیعیت نیوز: اسرائیلی پارلیمان نے ایک عبوری قانون منظور کیا ہے جس کے مطابق مغربی کنارے یا غزہ سے تعلق رکھنے والے شادی شدہ فلسطینیوں کو شہریت یا رہائش حاصل کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

یہ عبوری قانون جمعرات کو 15 کے مقابلے میں 45 آرا سے منظور کیا گیا اور سرِ دست عبوری قانون کے طور پر لاگو کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ عبوری قانون سیکورٹی وجوہات کی بنایا گیا ہے۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ قانون نسل پرستانہ بنیادوں پر منظور کیا گیا ہے تاکہ مغربی کنارے یا غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کیا جائے اور یہودیوں کی تعداد میں اضافہ جاری رہ سکے۔

یہ بھی پڑھیں : محمد بن سلمان امریکہ میں عدالتی استثنیٰ کے خواہاں ہیں

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما حسن الوردیان نے، جنہیں بغیر کسی مقدمے یا الزام کے اسرائیلی جیل میں رکھا گیا ہے، اپنی انتظامی حراست کے خلاف احتجاجاً جمعہ کو 17ویں روز بھی اپنی دوا لینے سے انکار کر دیا ہے۔

حسن صاحب ذیابیطس کے مرض میں مبتلا اور روزانہ انسولین لیتے ہیں۔ وہ بغیر کسی الزام یا مقدمے کے 11 ماہ سے اسرائیلی حراست میں ہیں۔

67 سالہ رہنما 6 اپریل 2021ء کو مشرقی بیت لحم سے گرفتار کیے گئے۔ گرفتاری سے پہلے ان کے گھر کی تلاشی لی گئی اور نقصان پہنچایا گیا۔

ان کی گرفتاری فلسطینی قانون ساز انتخابات کے لیے ان کی نامزدگی کے بعد ہوئی۔

انتخابات فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیے تھے۔

محترم حسن الوردیان اس سے قبل مختلف مواقع پر 20 سال تک اسرائیلی جیلوں میں رہ چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button