اسرائیلی لیڈروں کا مسلمان ممالک کا استقبال باعث تشویش ہے، حماس

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی لیڈروں کے عرب اور مسلمان ممالک کےدورے اور وہاں پر حکومتوں کی سطح پر ان کا استقبال ناقابل قبول ہے۔
حماس کا اشارہ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے دورہ ترکی طرف تھا جہاں بدھ کو انقرہ میں ان کا سرکاری سطح پر استقبال کیا گیا۔
حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی لیڈروں کا ہمارے برادر مسلمان اورعرب ملکوں میں استقبال ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ یہ مسلمان اور عرب ملک قضیہ فلسطین کے لیے تزویراتی گہرائی کے مترادف ہے مگر وہاں پر صیہونیوں اور فلسطینیوں کے قاتلوں کا استقبال ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔
حماس نے بیان میں کہا کہ جماعت فلسطینی قوم کی عزت وناموس، مقدسات، مسجد اقصیٰ اور دیگرمحرمات کو پامال کرنے کی کسی جو اجازت نہیں دیتی۔
ہم ان صیہونیوں کے لیے اپنے برادر مسلمان اور عرب ملکوں میں سرخ قالینیں بچھانے کو قبول نہیں کرتے۔ اس وقت ہمارے دشمن کی جیلوں میں ہزاروں فلسطینی قید ہیں۔ فلسطینیوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ ہمارےگھر مسمار کیے جا رہے ہیں اور ہماری قوم کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : صیہونی قابض فوج کا وحشیانہ کریک ڈاؤن،42 فلسطینی گرفتار
دوسری جانب عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے جمعرات کو اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی حکومت اگلے ہفتے مقبوضہ فلسطین کے جنوبی علاقے ’’نیگیو‘‘(جزیرہ نما النقب) میں ایک شہر اور بستی کے قیام کی منظوری دے گی۔
اخبار کے مطابق یہ شہر الٹرا آرتھوڈوکس کے لیے وقف کیا جائے گا اور اسے "عراد” کے علاقے میں تعمیر کیا جائے گا جب کہ یہ بستی مصری سرحد کے قریب قائم کی جائے گی اور اسے ’’نتزانہ‘‘ کہا جائے گا۔
اخبار کے مطابق وزیر تعمیرات و ہاؤسنگ زیف ایلکن اور وزیر داخلہ آیلیٹ شیکڈ اگلے اتوار کو اسرائیلی حکومت کو یہ منصوبہ پیش کریں گے جس میں بتایا گیا ہے کہ حریدی شہر میں 20,000 سے زیادہ ہاؤسنگ یونٹس شامل ہوں گے۔ کم از کم 100,000 افراد کی رہائش ہوگی۔ ایک میڈیکل سنٹر اور دکانیں، کمرشل، مذہبی اسکول اور دیگر، اور منصوبہ منظور ہونے کی صورت میں چند ماہ میں اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
جب کہ یہ بستی جو نام نہاد ’’رامات نیگیو ریجنل کونسل‘‘ کے علاقے میں قائم کی جائے گی، اس میں 2,200 اسرائیلی خاندان شامل ہوں گے، اور اس میں ہزاروں ہاؤسنگ یونٹ تعمیر کیے جائیں گے۔