مشرق وسطی

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کا سعودی عرب کا غیر متوقع دورہ

شیعیت نیوز: سفارتی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ مصری صدر عبدالفتاح السیسی منگل کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے، جسے انہوں نے ’’ایمرجنسی‘‘ قرار دیا۔

العربی الجدید کے مطابق عبدالفتاح السیسی سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

ذرائع کے مطابق جنہوں نے العربی الجدید سے بات کی، یہ ملاقات، جو کئی گھنٹے جاری رہے گی، ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب مصر ایک اقتصادی بحران کا شکار ہے، جو روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی سے پہلے شروع ہوا تھا اور آج مزید خراب ہو گیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ مصری صدر اپنی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقتصادی امداد اور تیل کی اضافی ترسیل کے لیے سعودی عرب پر انحصار کر رہے ہیں۔

ملاقات کے دوران عبدالفتاح السیسی سیاسی منصوبوں اور شام، یمن اور لیبیا سمیت علاقائی بحرانوں کے پرامن حل اور بین الاقوامی پیش رفت بالخصوص یوکرین کے بحران پر بات چیت کریں گے۔

اپنے حصے کے لیے، ایک خصوصی ذریعے نے العربی الجدید کو بتایا کہ عبدالفتاح السیسی سعودیوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ مصر کی صورت حال پھٹنے کے دہانے پر ہے اور اس پر GCC ممالک سمیت ہر کوئی کنٹرول نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نیوم پروجیکٹ کو بچانے کی کوشش

ذرائع کے مطابق مصری صدر کا خیال ہے کہ خلیج فارس کے تیل کی دولت سے مالا مال ممالک تیل کی منڈی پر روسی اور یوکرائنی بحران کے اثرات کی وجہ سے اچھی پوزیشن میں ہیں جس کی وجہ سے وہ اس کی مدد کر سکیں گے۔

السیسی آنے والے دنوں میں شاہ ہیثم بن طارق سے ملاقات کے لیے عمان کا بھی سفر کرنے والے ہیں۔ وہ عمان سے قاہرہ کے لیے اقتصادی مدد کے لیے بھی کہیں گے۔

مصری وزارت خارجہ کے ایک سینئر سفارتی ذریعے نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ السیسی جن معاملات کی تحقیقات کریں گے ان میں سعودی حکام کو تیل کی عالمی منڈی کو کنٹرول کرنے کے لیے روزانہ تیل کی پیداوار بڑھانے کی ضرورت کے بارے میں امریکی پیغام بھی شامل ہے۔

توانائی کی منڈی میں تناؤ اور تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے تناظر میں سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اوپیک پلس معاہدے کی پاسداری کرے گا اور تیل کی پیداوار میں اضافہ نہیں کرے گا۔

اس سے قبل سعودی عرب کے ولی عہد نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو فون کرکے توانائی کی منڈی میں استحکام اور توازن برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button