مشرق وسطی

اسرائیل کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارا جواب ضرور ہو گا، شامی وزیر خارجہ

شیعیت نیوز: شامی وزیر خارجہ نے المیادین نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مغرب شام میں دہشت گردی کا اصل حامی ہے اور کہا کہ روس یوکرین میں اپنے مقاصد حاصل کر رہا ہے۔

10 سال کی جنگ کے بعد، ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ شام کو دہشت گردی کی جنگ کا سامنا کرنا پڑا، اور ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اس عرصے کے دوران ملک کھڑا ہوا اور جیت گیا۔

انہوں نے شام کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہمارا جواب ضرور ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ شام کے پاس اسرائیلی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت ہے، اور یہ دمشق ہی ہے جو اس ردعمل کے وقت کا تعین کرتا ہے۔ شام کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جارحیت داعش کی دہشت گردانہ کارروائی کے بعد ہوئی ہے۔

نفتالی بینیٹ کا ماسکو کا دورہ اسرائیل کی نازی فطرت اور نیو نازیوں کی حکومت کے دفاع کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ویانا مذاکرات صرف ایران جوہری معاہدے سے متعلق ہیں، جن ساکی

انہوں نے کہا کہ شامی حکومت اس وقت تک ہمت نہیں ہارے گی جب تک اس کی سرزمین کے آخری مقام کو آزاد نہیں کر لیا جاتا۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم نے مکمل فتح حاصل کر لی ہے کیونکہ ملک میں دہشت گردی اب بھی موجود ہے۔ شمال مشرقی شام پر امریکی قبضہ ہے۔

شام کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگر شامی مزاحمت نہ ہوتی تو مغرب پوری دنیا کو فتح کر چکا ہوتا۔

شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ عرب کی ترجیحات کو بدلنا چاہیے، اور میں کہتا ہوں کہ ہماری حقیقت کو دیکھو، ہم تقسیم ہو چکے ہیں۔ عرب ممالک اس وقت شام کی عرب لیگ میں واپسی کی حمایت کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے ملکوں کی ترقی کے لیے عرب عرب تعلقات کی اصلاح کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم روس کے ساتھ کھڑے تھے کیونکہ جنگلی مغرب اب تحمل کا مظاہرہ کرنے کے قابل نہیں رہا۔ ہم روس کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ مغرب شام میں دہشت گردی کا اصل حامی ہے۔

شامی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مغرب نے یوکرین کو نیٹو اور یورپی یونین میں شامل ہونے کی ترغیب دی اور نازیوں کی حمایت کی۔

مقداد نے کہا کہ روس ایک بڑا ملک ہے جو یوکرین میں اپنے مقاصد حاصل کرے گا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شام کے شمالی علاقے میں یوکرین میں بھرتی ہو رہی ہے۔

انہوں نے مزاحمت کے بارے میں اپنے ملک کے موقف کے بارے میں کہا کہ لبنان کی مزاحمت ہمارے دلوں کے قریب ہے۔

آخر میں شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران عربوں کا دشمن نہیں ہے اور جب ایران اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کا احساس ہو گا تب ہی امن قائم ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button