عبادت گاہوں پر حملے اسرائیل کی منظم نسل پرستی ہے، کلیسائی سپریم کمیٹی

شیعیت نیوز: فلسطین میں کلیسائی امور کی پیروی کرنے والی سپریم کمیٹی نے پیر کی شام کہا ہےکہ قابض اسرائیل کے حملے اسرائیل میں نسل پرستی کے طریقہ کار کی عکاسی کرتے ہیں۔
ایک پریس بیان میں کلیسائی سپریم کمیٹی نے القدس میں دیر اقاد العذرا چرچ پر آباد کاروں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ عالمی برادری فلسطین میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہم نے ملت تشیع کے حقوق کے تحفظ کیلئےتحریک انصاف کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا لیکن عمران خان نے مایوس کیا، علامہ راجہ ناصر عباس
کلیسائی سپریم کمیٹی نے زور دے کر کہا کہ یہ حملہ پہلا نہیں ہے بلکہ قابض ریاست اور اس کے آباد کاروں کے جرائم کا ایک سلسلہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان بار بار ہونے والے حملوں کو روکنے میں ناکامی نے اسرائیلی انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور جامع مسجد امامیہ میں خودکش حملے کے سہولت کار کا کس عرب ملک سے تعلق ہے، اہم انکشاف سامنے آگیا
انہوں نے نشاندہی کی کہ پوری دنیا فلسطین میں عبادت گاہوں پر اسرائیلی کے حملوں سے پوری طرح آگاہ ہے لیکن وہ بغیر کسی خطرے کے اپنی مذہبی رسومات پر عمل کرنے میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کے خلاف خاموش کھڑی ہے۔
اسلامی اور عیسائی اداروں سمیت قابل علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں نے مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے تیزی سے کام کرنے اور عالمی برادری سے فلسطینی اور ان کے مقدسات کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔