یمن

بعض عرب ممالک نے یمن پر بمباری پر یوکرینیوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے، حسین العزیز

شیعیت نیوز: یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ کے ایک عہدیدار حسین العزیز نے اتوار کو اپنے ٹویٹر پیج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض عرب ممالک یمن میں آٹھ سالہ جنگ کو بھول چکے ہیں اور اب یوکرائن سے بے گھر ہونے والوں کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔

نائب وزیر خارجہ حسین العزیز نے لکھا کہ تاریخ یہ نہیں بھولتی کہ بعض عرب ممالک آٹھ سال سے یمن پر بمباری کر رہے ہیں، ساتھ ہی یوکرائنی مہاجرین کو ویزے اور پناہ گاہیں جاری کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے میرے بھائی، اے عرب، آپ کو ایک عجیب اور حیرت انگیز منظر کا سامنا ہے، لہٰذا اپنی آواز بلند کریں اور کہو: میں یمن پر ایمان لایا، جو عرب کا آخری قلعہ تھا، اور میں صہیون کے جھوٹے عرب کا انکار کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحاد کے جرائم پر اقوام متحدہ کی خاموشی کے خلاف یمنی عوام کا احتجاج

یمنی جنگ ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اپنے آٹھویں سال میں داخل ہو رہی ہے، ایک ایسی جنگ جس نے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر کے لاکھوں افراد کو ہلاک اور لاکھوں کو بے گھر کر دیا ہے۔

دریں اثنا، یوکرین کی جنگ کے صرف 11 دن بعد، متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی مہاجرین ملک میں داخل ہو سکتے ہیں اور پہنچنے پر ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔

یمن کی آٹھ سالہ جنگ اور یوکرین کی جنگ کے ساتھ صیہونی حکومت کے 70 سالہ قبضے کے حوالے سے دوہری روش کئی حلقوں میں تنقید کا باعث بنی ہے۔

اس سلسلے میں آئرش پارلیمنٹ کے رکن رچرڈ بوئٹ بارٹ نے گزشتہ روز ایک بیان میں روس اور صیہونی حکومت کے ساتھ معاملات میں مغرب اور امریکہ کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکام کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جانی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button