پشاور خودکش دھماکے میں ملوث حملہ آور گروپ کا اندازہ ہے، آئی جی خیبر پختونخواکا انکشاف
ان کا کہنا تھا کہ اب تک کی تفیتیش کے مطابق دہشتگرد نے کالے رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی، دہشتگرد ایک اور پیدل تھا

شیعیت نیوز: انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ قصہ خوانی بازار کی مسجد میں خودکش دھماکے میں ملوث حملہ آور گروپ کا اندازہ ہے۔ آئی جی کے پی معظم جاہ انصاری نے قصہ خوانی بازار میں جامع مسجد میں خودکش دھماکے کے بعد جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور دھماکے کی تفصیلات معلوم کیں۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ خودکش حملے میں ملوث حملہ آور گروپ کا اندازہ ہے، سی ٹی ڈی اس حوالے سے تفتیش کر رہی ہے۔ آئی جی نے کہا کہ نماز کے دوران لوگوں کو شہید کیا جانا افسوسناک واقعہ ہے، فروری مارچ میں کوئی تھریٹ نہیں تھا، تفتیش کے لیے پورے علاقے کی سی سی ٹی وی دیکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا طاقتور سسٹم بھی دہشتگردوں کو کنٹرول نہیں کر پا رہا، شیعہ علماء کونسل پاکستان
ان کا کہنا تھا کہ اب تک کی تفیتیش کے مطابق دہشتگرد نے کالے رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی، دہشتگرد ایک اور پیدل تھا، پولیس موقع پر موجود تھی۔ آئی جی معظم جاہ نے کہا کہ دہشتگرد نے مسجد سے پچیس گز کے فاصلے پر پہلے پولیس کو نشانہ بنایا، پھر مسجد میں گھس کر تیسری صف میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ آئی جی نے بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق خودکش بمبار کے پاس 5 سے 6 کلو دھماکا خیز مواد تھا۔ واضح رہے کہ قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں خودکش دھماکے میں 60 افراد شہید اور 190 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔