اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

عیسائی املاک اور گرجا گھروں پرحملے جرم اور ناقابل برداشت ہیں، حماس

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس شہرمیں گرجا گھروں اور عیسائی املاک کو نشانہ بنانا ایک جرم اور خطرناک پیش رفت  ہے جسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ایک بیان میں حماس نے مقبوضہ بیت المقدس میں کوہ زیتون کی ڈھلوان پر واقع نام نہاد اسرائیلی فطرت اور ماحولیاتی اتھارٹی کی جانب سے گرجا گھروں اور عیسائی املاک کو نشانہ بنانے کی مذمت کی۔

بیان  میں مزید کہا کہ ہماری املاک کے خلاف جارحیت چاہے وہ عیسائی ہو یا مسلمان، انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ اس کا مقصد فلسطینی کاز اور فلسطینی قوم کی آزادی کی تحریک کو دبانے کی سازش کرنا ہے۔

حماس نے فلسطین میں مسلمانوں اور مسیحی برادری کے مقدس مقامات کی منظم انداز میں توہین اور بے حرمتی پرعالمی برادری کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : شیخ جراح پر اسرائیلی فوجیوں کا حملہ، 3 زخمی، ناصر قدوہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کی طرف سے برتی جانے والی خاموشی فلسطین میں صیہونیوں کے جرائم کو طول دینے کا باعث بن رہی ہے۔

حماس نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے جرائم اور اس کی نسل پرستانہ پالیسیوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

دوسری جانب سوموار ایک فلسطینی قیدی نے ’’نفحہ‘‘ صحرائی جیل میں قابض اسرائیلی فوج کے دو قیدیوں پر حملہ کیا۔

قیدیوں کے انفارمیشن آفس نے بتایا کہ نفحہ جیل کے سیکشن 10 کے ایک قیدی نے دو وارڈروں پر اس وقت حملہ کیا جب اسے جیل کے کلینک میں منتقل کیا جا رہا تھا۔

عبرانی میڈیا نے بتایا کہ نفحہ جیل میں ایک فلسطینی اسیر نے دو جیلروں پر مکوں سے حملہ کیا تاہم انہیں زیادہ چوٹیں نہیں آئیں۔

اسیران کلب نے وضاحت کی ہے کہ قیدی نے ’’نفحہ‘‘ جیل میں دو وارڈروں کو مارا پیٹا اور قیدیوں کے حصوں میں شدید کشیدگی پھیل گئی۔ نفحہ جیل کی انتظامیہ نے جیل کو بند کر دیا اور فوج طلب کر لی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button