عراق

بغداد کے شمال میں داعش کے باقیات کے خلاف حشدالشعبی کا آپریشن

شیعیت نیوز: عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال میں داعش کے باقیات کے خلاف رضاکار فورس حشدالشعبی نے ایک نئے آپریشن کا آغاز کیا ہے۔

السومریہ نیوز ایجنسی نےایک عراقی سیکورٹی ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ حشدالشعبی نے بغداد کے شمال میں واقع الطارمیہ علاقے میں داعش کےخلاف کارروائیوں کا آغاز کیا ہے۔

بغداد کے الطارمیہ علاقے میں داعشی دہشت گرد سیکورٹی امور میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ عراق کے سیکورپی امور کے ماہر علی الوائلی نے اعلان کیا ہے کہ داعش دہشت گردوں نے اپنے خفیہ اڈوں کا پتہ چل جانے کے بعد ملک میں بدامنی پیدا کرنے کے لئے متبادل طریقے تلاش کرلئے ہیں تاہم عراقی سیکورٹی اہلکار صلاح الدین، دیالیہ اور الانبار صوبوں میں ان جگہوں پر پہنچ گئے ہیں جہاں سے داعش کے باقیات دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے تھے۔

عراق نے دوہزار سترہ میں داعش کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کا اعلان کیا تھا تاہم بغداد، صلاح الدین، دیالہ، کرکوک، نینوا اور الانبار صوبوں میں اس کے باقیات اب بھی موجود ہیں اور دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فتنہ انگیزیوں کی بابت عراق کی شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی کا انتباہ

دوسری جانب عراق کی قومی سلامتی کونسل نے ایران اور عراق کی وزارت داخلہ کے درمیان عوامی اور داخلی سلامتی کے شعبے میں تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

عراق کی قومی سلامتی کونسل کے دفتر نے اتوار کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کونسل نے قومی سلامتی کے نمائندوں کا چوتھا اجلاس کونسل کے اراکین کی موجودگی میں منعقد کیا۔

اس ملاقات میں اراکین نے عراقی اور ایرانی وزارت داخلہ کے درمیان عوامی اور داخلی سلامتی کے شعبے میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کے ساتھ ساتھ عراقی دفاعی یونیورسٹی اور ایرانی یونیورسٹی آف ڈیفنس اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے درمیان مشترکہ کام کرنے پر اتفاق کیا۔

بیان کے مطابق کونسل نے ایجنڈے میں شامل مسائل پر بحث کی اور اس حوالے سے ضروری فیصلے اور تجاویز پیش کیں۔

عراق کی قومی سلامتی کونسل نے بھی امام خمینی کی برسی کے موقع پر لاکھوں زائرین کی زیارت کا انتظام کرنے والی بغداد آپریشنز کمانڈ کی حمایت پر تاکید کی اور الکاظمیہ اور الاعظمیه کے عوام کے عظیم تعاون کی تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button