لبنانی صحافی اسرائیل سے ہمکاری کے الزام میں گرفتار

شیعیت نیوز: لبنانی صحافی جس پر صیہونی حکومت کے لیے جاسوسی کا الزام ہے، اس نے حزب اللہ کے خلاف ہر مضمون اور کالم لکھنے پر 300 سے 700 ڈالر دریافت کئے ہیں۔
اس صحافی نے حزب اللہ کے خلاف درجنوں کالم لکھے۔ لبنانی اخبار’’الاخبار‘‘ کو موصولہ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے ساتھ تعاون کے کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے افراد میں ایک صحافی بھی شامل ہے۔
یہ لبنانی صحافی ایک نیوز ویب سایٹ میں کالم لکھنے سے پہلے ’’جرس‘‘ نامی میگزین میں کام کرتا تھا۔ عدالتی ذرائع نے ’’الاخبار‘‘ کو بتایا کہ اس نے حزب اللہ کے خلاف درجنوں مضامین لکھے اور ایسا کرنے کے بدلے میں ایک بین الاقوامی گروہ سے ایک کالم کے 300 سے 700 ڈالر وصول کیے تھے۔
بین الاقوامی گروہ کا مطالبہ تھا کہ یہ صحافی اپنے مضامین میں حزب اللہ کے بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں میں ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرے اور رائے عامہ کو حزب اللہ کیخلاف بھڑکانے کیلئے گمراہ کن تجزیاتی اطلاعات فراہم کرے۔
یہ بھی پڑھیں : تکفیری ٹولے داعش کے ٹھکانوں پر عراقی فضائیہ کی بمباری، 2 ہلاک
لبنانی صحافی سے تفتیش کے دوران جب یہ سوال کیا گیا کہ آیا وہ جانتا تھا کہ جو شخص اسے پیسے فراہم کر رہا ہے، وہ اسرائیلی ہے، جواب میں اس صحافی کا کہنا تھا کہ اس کے اسرائیلی ہونے میں اسے شک تھا، البتہ پیسے اس سے تعاون کے بدلے میں ہی وصول کئے ہیں۔
دوسری جانب ایک نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ لبنان کی داخلی سکیورٹی فورسز نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایک خطرناک فرد کو گرفتار کیا ہے۔ اس شخص پر داعش سے وابستگی پر مقدمہ بھی چلایا جا چکا تھا اور عدالت کی طرف سے ارتکاب قتل کی وجہ سے اس کی گرفتاری کے احکامات بھی صادر ہوچکے تھے۔
ذرائع کے مطابق وہ ان لوگوں میں سے تھا جنہوں نے متعدد مطلوب افراد کو رقم کے عوض بیرون ملک منتقل کیا اور لبنان اور شام کے درمیان انسانی اسمگلنگ میں ملوث تھا۔