عراق

حشد الشعبی نے ہتھیاروں کے نئے معاہدوں پر دستخط کرنے کا اعلان کردیا، سربراہ فالح الفیاض

شیعیت نیوز: عراق کی حشد الشعبی تنظیم کے سربراہ فالح الفیاض نے آج نئے ہتھیاروں کے معاہدوں پر دستخط کرنے کا اعلان کیا، جو کہ جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہیں تاکہ افواج کو مسلح کیا جا سکے۔

سربراہ فالح الفیاض نے ایک بیان میں کہا، جس کی ایک نقل السومریہ نیوز ویب سائٹ پر شائع ہوئی، انہوں نے کہا کہ عراقی حشد الشعبی فورسز چھوٹے ہتھیاروں سے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں اور ان ہتھیاروں کو تقسیم کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ حشد الشعبی جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہتھیاروں سے لیس ہے، اور یہ ہتھیار اس کے آپریشنز کمانڈز کے مختلف حصوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : انقلاب اسلامی کا سب سے بڑا درس یہی ہے کہ قرآن کی آفاقی تعلیمات کا نفاذ ہو، علامہ ساجد علی نقوی

سربراہ فالح الفیاض نے کہا کہ ’’ ہم نے موجودہ کمی کو پورا کرنے کے لیے ہتھیاروں کے نئے معاہدے کیے ہیں، اور حشد الشعبی فورسز دہشت گردی کی موجودگی کی وجہ سے عراق کے تمام صوبوں میں کام کر رہی ہیں۔‘‘

دیالہ صوبے میں ہتھیاروں کے ڈپو کی تعمیر نو، مرمت اور تزئین و آرائش کر رہے ہیں۔ شمالی بغداد کے علاقے اور بصرہ کے ارد گرد اور شہر الدیوانیہ شہر کے مغرب میں اور اسے پریڈ میں استعمال کرنے والے ہتھیاروں میں درجنوں ٹینک، توپ خانہ، عملہ بردار جہاز، 97 ایم ایم اینٹی ایئر کرافٹ آرٹلری اور مارٹر شامل ہیں۔

پرانے ہتھیاروں کی تعمیر نو، مرمت اور جدید کاری کا کام ریلیوں اور اسلامی مزاحمتی گروپوں نے عراقی حکومت کے علم اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کی رضامندی سے کیا ہے۔

حشد الشعبی اور مزاحمتی گروپ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور سلامتی کے حصول میں حکومت کے واحد معاون ہیں اور حشد الشعبی کو مسلح کرنے کے لیے کسی بھی طریقہ کار کا مطلب سیکیورٹی فورسز کو مسلح کرنا ہے اور اس سے عراقی حکومت کو فائدہ ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button