اہم ترین خبریںپاکستان

وزیر اعلیٰ خالد خورشیدکے ڈرائنگ روم فیصلے مسترد، آئینی سیٹ پر تمام فریقین کو اعتماد میں لیا جائے، ممبر جی بی اسمبلی ایوب وزیری

اجلاس میں کہا گیا کہ جی بی کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر یکطرفہ فیصلوں کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے اور ایسے فیصلوں کو اسلامی تحریک دیگر سیاسی جماعتوں اور عوامی طاقت کے زریعے روکے گی

شیعیت نیوز: اسلامی تحریک پاکستان گلگت کا ایک ہنگامی اجلاس محمد ایوب وزیری رکن گلگت بلتستان اسمبلی کی صدارت میں صوبائی دفتر امھپری گلگت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اسلامی تحریک کے صوبائی سینئر رہنماؤں سمیت ضلعی اور تحصیل آرگنائزرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں مجوزہ عبوری صوبے کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گلگت بلتستان کو پانچواں آئینی صوبہ بنانے کا مطالبہ شروع میں اسلامی تحریک پاکستان نے کیا ہے۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ موجودہ حکومت اسلامی تحریک پاکستان کو عبوری آئینی صوبے کے حوالے سے اعتماد میں لے۔ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے حوالے سے تیار شدہ ڈرافٹ جی بی اسمبلی میں پیش کیا جائے تاکہ جی بی بھر سے منتخب عوام نمائندے ڈرافٹ کا جائز لے سکیں اور صوبائی قیادت کے مکمل اعتماد کے ساتھ وفاقی حکومت آئینی سیٹ اپ کے بارے میں فیصلہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیوایم جی بی کونسل کا اجلاس، اراکین اسمبلی کو آئینی حیثیت کے حصول اور گندم بحران سے نجات کیلئےاقدامات کی ہدایت

اجلاس میں کہا گیا کہ اس وقت صوبائی حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر فیصلے کر رہی ہے جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اگر موجودہ صوبائی حکومت نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا تو بلتستان سمیت دیگر اضلاع کے دورے کر کے عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جاۓ گا۔ اجلاس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے بھی رابطے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ کا اسلام آباد کے ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر کئے جانے والےفیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فوری طور پر عبوری صوبے کے خدوخال پر گلگت بلتستان کے تمام فریقین کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جی بی کے حوالے سے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر یکطرفہ فیصلوں کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے اور ایسے فیصلوں کو اسلامی تحریک دیگر سیاسی جماعتوں اور عوامی طاقت کے زریعے روکے گی۔ اجلاس میں دیگر صوبوں کی طرز پر سینٹ میں برابری کی بنیاد پر نمائندگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایون بالا میں دو یا چار سیٹیں مختص کر کے گلگت بلتستان کی عوام کو نہیں ٹرخایا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button