شام کی الفرات یونیورسٹی پر امریکہ کی بمباری

شیعیت نیوز: شام کی الفرات یونیورسٹی کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ قابض امریکیوں اور ان کے آلہ کاروں نے شہر حسکہ میں الفرات یونیورسٹی کی مختلف عمارتوں پر بمباری کر کے اس یونیورسٹی کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی الفرات یونیورسٹی کے سربراہ طہ خلیفہ نے کہا ہے کہ قابض امریکیوں اور ان کے کرد آلہ کاروں کی جانب سے شہر حسکہ میں الفرات یونیورسٹی کی مختلف عمارتوں پر حملہ و بمباری، ایک خطرناک مسئلہ ہے جس سے ہزاروں طلبا کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
انھوں نے کرد آلہ کاروں کی جانب سے اس یونیورسٹی کے مختلف شعبوں سے آلات و وسائل کی چوری کا ذکر کرتے ہوئے ان کی قیمت کا تخمینہ دسیوں ارب شامی کرنسی قرار دیا ہے۔
پیر کو کرد آلہ کاروں نے الفرات یونیورسٹی پر حملہ کرتے ہوئے حسکہ کے مغرب میں ایگری کلچر کالج بند کر دیا۔
واضح رہے کہ دہشت گرد امریکی فوجی اور ان سے وابستہ دہشت گرد عناصر، شمالی اور مشرقی شام میں غیر قانونی طور پر موجود ہیں جو اس ملک کے قومی سرمائے اور تیل کے ذخائر کی لوٹ مار میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کا اسلامی انقلاب حقیقی اسلام کا علمبردار ہے، سید حسن نصر اللہ کا خصوصی انٹرویو
دوسری جانب شامی فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے اسرائیل کے میزائیل حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔
لبنان کے المسیرہ ٹی وی چینل نے مقامی ذرائع کے حوالے سے یہ خبر دی ہے کہ شامی فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے اسرائیل کے میزائیل حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح دمشق کے مضافات پر میزائیل مارے جسے شامی فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے ہوا میں ہی ناکام بنا دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ شام کے میزائیل ڈیفنس سسٹم نے زیادہ تر میزائیل کو ہوا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔
رپورٹ ملنے تک، اس حملے میں ممکنہ مالی نقصان کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آئی تھیں۔
اس درمیان روئیٹرز نے صیہونی فوج کے حوالے سے کہا ہے کہ شام کا ایک میزائیل، مقبوضہ علاقے کے آسمان میں پھٹا جس کے بعد وہاں خطرے کی گھنٹیاں بجا دی گئیں۔
قابل ذکر ہے کہ 1967 کی چھ روزہ جنگ میں شام کے جولان کے پہاڑی علاقے پر اسرائیل کے قبضے کے بعد سے، شام اور اسرائیل ایک دوسرے کے خلاف عملی طور پر جنگ کی حالت میں ہیں۔