الظفرہ فوجی ائیربیس پر حملہ کے بعد امریکی فوجی ایک بار پھر پناہ گاہوں میں روپوش

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات میں الظفرہ فوجی ائیربیس پر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے حملے کے بعد امریکی فوجی اپنی جان بچانے کے لئے ایک بار پھر پناہ گاہوں میں روپوش ہو گئے۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مغربی ایشیا میں امریکی فوجی ہیڈکوارٹر نے اعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں تعینات امریکی فوجی پیر کے روز جب ابوظہبی میں الظفرہ فوجی ائیربیس پر یمنی مسلح افواج کا حملہ ہوا تو پناہ گاہوں میں چھپ گئے۔
اس فوجی اڈے میں امریکی و برطانوی فوجی تعینات ہیں جہاں امریکہ و برطانیہ کے مختلف قسم کے جدید ترین ہتھیار منجملہ ایف پینتیس جنگی طیارے بھی موجود ہیں۔ ابوظہبی میں امریکی سفارت خانے نے بھی اپنے ملک کے شہریوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
اس سے قبل سینٹکام کے ترجمان ویلیم اوربن نے اعلان کیا تھا کہ گذشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات میں امریکی فوجی یمنی فوج کے حملوں سے اپنی جان بچانے کے لئے پناہ گاہوں کا رخ کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : شام کے اندر اور باہر مفرور فوجیوں کے لیے دمشق میں عام معافی
دوسری جانب امریکی ریاست وسکونسن میں گھر سے خاتون سمیت 5 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں، حکام کے مطابق پانچوں افراد کو قتل کیا گیا۔
لاشیں ریاست وسکونسن کے شہر ملواکی سے ملی ہیں، علاقے میں رہائش پذیر لوگ خوف و ہراس میں مبتلا ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی اور لاشوں کو قبضے میں لے لیا۔
پولیس کےمطابق ہلاک ہونے والے تمام افراد بالغ ہیں، مرنے والوں میں چار مرد اور ایک عورت شامل ہے، پانچوں افراد کو قتل کیا گیا، واقعہ کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں سالانہ کئی ہزار افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔ اسلحہ کی خرید و فروخت اور نمائش کی آزادی کو امریکہ میں فائرنگ کے ہلاکت خیز واقعات میں اضافہ کی اہم وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ امریکہ کے قانون ساز ادارے طاقتور اسلحہ لابی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تاحال، گن کنٹرول قوانین وضع کرنے سے قاصر رہے ہیں۔
امریکہ کی آبادی دنیا کے پانچ فی صد کے برابر ہے تاہم اس ملک میں مسلح حملوں کے ذریعے اجتماعی قتل کا ارتکاب کرنے والوں کا تناسب دنیا میں اکتیس فی صد کے برابر ہے۔