مشرق وسطی

شام کے اندر اور باہر مفرور فوجیوں کے لیے دمشق میں عام معافی

شیعیت نیوز: شامی صدر بشار الاسد نے فوجی خدمات چھوڑ کر فرار ہونے والے تمام شامی شہریوں کو عام معافی دینے کا قانونی حکم نامہ جاری کیا۔

شام کے صدر بشار الاسد نے عام معافی کا قانونی فرمان جاری کیا ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (SANA) نے اطلاع دی ہے کہ عام معافی میں ان تمام لوگوں کی معافی شامل ہے جو شام کے اندر اور باہر فوجی خدمات سے فرار ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شامی عوام امریکہ کی اقتصادی دہشتگردی کا شکار ہیں، بشار الجعفری

شام کی صدارتی معافی میں درج ذیل شامل ہیں:

ا) 1950 میں جاری کردہ قانون سازی حکمنامہ نمبر 61 کے مطابق شام کے اندر فوجی خدمات سے فرار ہونے والوں کے لیے مکمل معافی۔

ب) 1950 میں جاری کردہ قانون سازی فرمان نمبر 61 کے مطابق شام سے باہر فوجی خدمات سے فرار ہونے والوں کے لیے مکمل عام معافی۔

حکم نامے کے مطابق معافی میں مفرور اور انصاف سے فراری شامل نہیں ہیں، جب تک کہ اندرون ملک تین ماہ کے اندر اور شام سے باہر والے چار ماہ کے اندر موجود نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی جنگ کی آگ عرب دارالحکومتوں کو جلا دے گی، شیخ احمد قبلان

اس سلسلے میں شامی ایوان صدر نے 2018 میں فوجی پابندیوں کا حکومتی فرمان جاری کیا۔

شام کے صدر بشار الاسد نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں ملک میں فوجی خدمات چھوڑنے والے تمام افراد کے لیے عام معافی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس منصوبے میں 2007 کے ملٹری سروس قانون نمبر 30 کے تحت سزا پانے والوں کے لیے عام معافی شامل تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button