بھارت نواز تکفیری وناصبی شرپسند عناصر کی فرقہ وارانہ منافرت کے خلاف ملت جعفریہ کی تنظیمات اور شخصیات کا اہم اجلاس
اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت اور اہم فیصلہ جات کیئے گئے جبکہ ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار تکفیری وناصبی عناصر کی فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی اس مکروہ سازش کو ناکام بنانے کا عزم کیا گیا

شیعیت نیوز: شیعہ قومی تنظیمات، ادارہ جات اور شخصیات کا مشترکہ اجلاس جعفرطیارسوسائٹی ملیر میں منعقد ہوا جس میں مجلس وحدت مسلمین اور دیگر ملی تنظیمات اور ماتمی انجمنوں کے زیر اہتمام 15جنوری 2022 کو مرکزی امام بارگاہ میں منعقدہ مرکزی مجلس عزا بیاد شہدائے راہ حسینؑ ومحافظان ولایت کےخلاف ملک دشمن بھارت نواز کالعدم تکفیری وناصبی دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے توہین رسالتؐ ، توہین اہل بیتؑ اور توہین صحابہ ؓ کے جھوٹے اور من گھڑت پروپگینڈے کا جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں خطیب وپیش نماز مرکزی مسجدوسرپرست جعفرطیارایکشن کمیٹی مولانا ڈاکٹر سید نسیم حیدرزیدی، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق جعفری، صوبائی ترجمان علامہ مبشر حسن، مرکزی تنظیم عزا کے کنوینئر سید شہزاد علی رضوی، سیکریٹری سبط رضا، چیئرمین حیدرکرارٹرسٹ اورنگی ٹاوٗن ڈسٹرکٹ ویسٹ سید رضی حیدر رضوی، جنرل سیکریٹری پاسبان عزا پاکستان سید سلمان حیدر رضوی، چیئرمین غازی عباس ٹرسٹ مرتضیٰ محمد عابدی، رہنما مرکزی تنظیم عزاداری شاہ عالم زیدی، ثمر عباس رضوی، انجمن تنظیم امامیہ قدیم قیصرجعفری،کمیل عباس ،علامہ سفیر عباس، جنرل سیکریٹری شیعہ علماءکونسل ضلع ملیر کامران زیدی ،چیئرمین المجلس ڈیزاسٹر اینڈ مینجمنٹ سیل سید زین رضا رضوی، صوبائی رہنما ایم ڈبلیوایم سید علی احمر زیدی، آصف صفویٰ ،سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم ڈسٹرکٹ ملیر سید احسن عباس رضوی،ڈپٹی سیکریٹری جنرل شعیب رضا رضوی و دیگر شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایس او پاکستان کے زیر اہتمام یمن پر سعودی جارحیت کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے
اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت اور اہم فیصلہ جات کیئے گئے جبکہ ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار تکفیری وناصبی عناصر کی فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی اس مکروہ سازش کو ناکام بنانے کا عزم کیا گیا، ساتھ ہی اعلیٰ حکومتی و عسکری حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ توہین رسالتؐ ، توہین اہل بیتؑ اور توہین صحابہ ؓ کے نام پر اس جھوٹی مہم جوئی ،شرپسندی اور فریب کاری کو روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اور اس طرح کے معاملات میں کسی بھی قسم کےقانونی اقدام سے قبل ضلعی سطح پر بین المسالک کمیٹی کے قیام اور ان سے مشاورت کے فیصلہ یقینی بنایاجائے۔
قبل ازایں شیعہ علماء و رہنماؤں نے پولیس و رینجرز کے اعلیٰ حکام سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور موجودہ صورت حال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔