اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں فلسطینی نوجوان موسیٰ شاکر شہید

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں عتصیون چوک میں ایک فلسطینی شہری موسیٰ شاکر کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔

فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض صیہونی فوج الخلیل سے تعلق رکھنے والے فالح موسیٰ شاکر کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔

عبرانی میڈیا کےمطابق فلسطینی نوجوان نے ایک چوک پر یہودی آباد کاروں کو چاقو سے حملے کی کوشش کی مگر اسے ناکام بنا دیا گیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے فلسطینی نوجوان کو فائرنگ کا نشانہ بناتے اور گولیاں مارتے دیکھا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان سے قابض صیہونی فوج کو کسی قسم کا خطرہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب کا صوبہ مآرب کے محاذ پر یمنی فوج کی کامیابیوں کا اعتراف

دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے 35 ملین ڈالرکے منصوبے کی منظوری دی ہے جس کا مقصد دیوارالبراق کے ’اسٹیس کو‘ تبدیل کرنا ہے۔ دیوار براق مسجد اقصیٰ کی مغربی دیوار سے متصل ہے۔

قابض حکومت کی طرف سے شائع کردہ معلومات کے مطابق بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جائے گا۔ دیوار ’’البراق‘‘ کے داخلی اور خارجی راستے کھولے جائیں گے اور اسے پبلک ٹرانسپورٹ سے منسلک کیا جائے گا۔ یہودی طلباء کی حوصلہ افزائی کے لیے تعلیمی پروگرام تیار کیے جائیں گے۔

منصوبے کے بجٹ میں وزیر اعظم کے دفتراور جنگ، تعلیم، خزانہ، داخلہ، نقل و حمل، سیاحت، ثقافت، کھیل، ٹیکنالوجی، امیگریشن اور شن بیٹ کی وزارتوں کی مختص رقم سے کٹوتی کی جائے گی۔

اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ پانچ سالہ منصوبہ یہودی آباد کاروں کے لیے مقدس ترین اور اہم ترین مقامات میں سے ایک کے لیے ضروری انفراسٹرکچر تیار کرنے میں مدد کرے گا اور ان کے دعوے کے مطابق بہت سے دوسرے زائرین کی آمد میں مدد کرے گا۔

اسرائیل ہیوم کے مطابق، 2015-2020 کے درمیان البراق وال پلازہ تک پہنچنے والوں کی تعداد 12 ملین تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button