مشرق وسطی

اسرائیل کی وجہ سے خلیجی مصنفین کا متحدہ عرب امارات میں ادبی میلے کا بائیکاٹ

شیعیت نیوز: خلیجی ادیبوں، مصنفین اور دانشوروں نے ایمریٹس ایئرلائن فیسٹیول آف لٹریچر کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے جو آئندہ فروری میں شروع ہونے والا ہے۔

’’گلف کولیشن اگینسٹ نارملائزیشن‘‘ کے اقدام کے مطابق یہ بائیکاٹ اسرائیلی ناول نگار اور مصنف ڈیوڈ گراسمین کی میلے کی سرگرمیوں میں شرکت کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

اپنے ٹویٹراکاؤنٹ پرایک پوسٹ میں اتحاد نے خلیجی ادیبوں اور دانشوروں کے فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھا ہے اور اُنہیں میلے میں اسرائیلی مصنف گراسمین کی شرکت کے بارے میں جاننے کے بعد میلے سے دستبردار ہونے کے اقدام پر سلام پیش کیا۔

اتحاد نے بائیکاٹ کرنے والوں کے عرب عوام کی پوزیشن اور عرب قوم کے مفادات اور اس کے قومی اور محب وطن مستقل مزاج کے عزم کی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب ایک متنازعہ اسکینڈل سے دوسرے اسکینڈل میں گر رہا ہے

نسل پرست صیہونی مصنف کی متحدہ عرب امارات لٹریچر فیسٹیول میں شرکت کے بعد عمانی اور کویتی مصنفین نے میلے کا بائیکاٹ کیا۔

عمانی مصنف بشری خلفان نے متحدہ عرب امارات کے ادبی میلے کے بائیکاٹ کے فیصلے کے بعد کہا کہ ’’جو بھی آج فلسطین کو پیچھے چھوڑے گا وہ کل اپنا وطن چھوڑ دے گا۔‘‘

ڈیوڈ گراسمین نامی نسل پرست صہیونی مصنف کے میلے میں شرکت کے بعد عمانی مصنف نے میلے کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

دو کویتی ادیبوں منی الشمری اور علی عاشور الجعفر نے بھی میلے کا بائیکاٹ کیا۔

گروسمان ان سب سے ممتاز اور انتہائی نسل پرست صیہونی مصنفین میں سے ایک ہیں جو اپنی کتابوں میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی حکومت کی نسل پرستانہ حکومت کی حمایت کرتے ہیں ۔

وہ فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی کے سخت مخالف ہیں اور اس نے 2006 میں لبنان اور 2008 میں غزہ کے خلاف اسرائیلی جنگوں کی بھی حمایت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button