داعشی دہشت گردوں نے حشد الشعبی کے کمانڈر کو ان کے اہل خانہ کے ساتھ شہید کر دیا

شیعیت نیوز: عالمی دہشت گرد گروہ داعش نے حشد الشعبی کے کمانڈر کے گھر پر حملہ کرکے 5 افراد کو شہید کر دیا۔ دوسری طرف عراق میں دہشت گرد امریکی فوجیوں کے کاروان کے راستے میں دھماکہ ہوا ہے ۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بغداد میں داعش کے مسلح دہشت گردوں نے عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے کمانڈر احمد عبدالمطلب کے گھر پر حملہ کر کے ایک ہی کنبے کے 5 افراد کو شہید کردیا۔ اس دہشت گردانہ حملے میں حشد الشعبی کے رہنما کو سر پر گولی لگی جس کی وجہ سے اس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
العہد کی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 4 تھی۔ واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب بغداد کے التحریر اسکوائر پر عراقی عوام نے امریکہ کے ہاتھوں حشد الشعبی کے افراد کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پر مظاہرہ کیا۔
واضح رہے کہ 29 دسمبر 2019 کو صوبہ الانبار میں حشد الشعبی کے مرکز پر جو شام کی سرحد پر واقع ہے امریکہ کے حملے میں حشد الشعبی کے 30 جوان شہید اور 60 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی دھمکیاں نئی نہیں، وہ اپنی دھمکیوں پر عمل در آمد کرنے کی پوزیشن میں نہیں، عبد اللہیان
دوسری جانب صابرین نیوز کی رپورٹ کے مطابق دیوانیہ میں دہشت گرد امریکی فوجیوں کے کاروان کی راہ میں دھماکہ ہوا جس کی ذمہ داری عراق کے استقامتی محاذ اصحاب الکہف نے قبول کی۔
ابھی تک اس دھماکے سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
حالیہ چند ماہ کے دوران امریکہ کے مسلح کاروانوں پر اس طرح کے حملے ہوتے رہے ہیں۔
امریکی مسلح کاروانوں پر ہونے والے یہ حملے ایک ایسے وقت انجام پارہے ہیں کہ جب عراقی پارلیمنٹ، سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابومہدی المہندس کی شہادت کے بعد عراق میں موجود امریکہ کے باوردی دہشت گردوں کے مکمل انخلا کا بل پاس کرچکی ہے۔
عراقی استقامتی گروہوں کا کہنا ہے کہ جب تک دہشت گرد امریکی فوجی ملک سے باہر نہیں نکل جائیں گے اس وقت تک حملوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔