ایران

ایران کی شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں صیہونی کابینہ کے اجلاس کی مذمت

شیعیت نیوز: ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے شام کے مقبوضہ علاقے گولان میں صیہونی کابینہ کے اجلاس کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونیوں کے اس جارحانہ اقدام کو اشتعال انگیز قرار دیا۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سعید خطیب زادہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں بالخصوص سلامتی کونسل کی قرارداد 497 کے مطابق مقبوضہ علاقے گولان، شام کا اٹوٹ انگ ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال اس ناقابل تردید حقیقت پر زور دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گولان کی پہاڑیوں میں بستیوں کی توسیع اور صیہونی مہاجرین کی تعداد میں اضافہ کسی بھی طرح سے حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتا اور صیہونی آباد کاروں کو جان لینا چاہیے کہ وہ مقبوضہ سرزمین میں ہمیشہ کے لیے نہیں رہ سکیں گے۔

خطیب زادہ نے اس سلسلے میں شام کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی یکجہتی اور بھرپور حمایت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسلامی مکاتب فکر کے درمیان اخوت کےقیام کیلئےمجلس وحدت مسلمین کی کوششیں حوصلہ افزاہیں، آیت اللہ حمید شہریاری

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونیوں کو خطے میں بدامنی پھیلانے میں اپنی سلامتی نظر آتی ہے۔

خطیب زادہ نے کہا کہ صیہونیوں نے شام کی بندرگاہ لاذقیہ پر حملوں میں غذائی اور طبی مواد کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائيل کے اس وحشانہ اقدام کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام اقوام متحدہ کا رکن ملک ہے اور غاصب صیہونی حکومت کے شام پر مسلسل حملے اقوام متحدہ کے قوانین کی صریح اور کھلی خلاف ورزی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسرائیلی رہنماؤں نے خطے کے امن و ثبات و استحکام کو نشانہ بنا رکھا ہےاور اس طرح وہ اپنے لئے امن و سلامتی کی تلاش کررہے ہیں۔

خطیب زادہ نے اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شامی حکومت اور عوام کا ملکی دفاع کا جائز حق محفوظ ہے۔

انھوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ اسرائیل کو شام کے خلاف جارحانہ اقدامات سے روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے ورنہ عالمی برادری کی خاموشی سے اسرائیل کے حوصلے مزيد بلند ہوں گے اور اس سے خطے کے امن و صلح کو نقصان پہنچے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button