ایران

طالب علم ہونا خدا کی عظیم نعمت ہے اور ہمیں اس کی قدر کرنی چاہئے، آیت اللہ درنجف

ایران کے صوبہ مرکزی میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا : خدا کے ساتھ معاملہ کرنے سے کبھی کوئی نقصان اور پشیمانی نہیں ہوتی بلکہ اس میں دنیا اور آخرت کی بھلائی ہوتی ہے۔

شیعیت نیوز : آیت اللہ قربان علی درّی نجف آبادی نے جامعۃ الامام المنتظر (عج) نجف آباد کے طلباء کے ساتھ گفتگو میں انسان کی ظاہری اور باطنی پاکیزگی کے اثرات پر گفتگو کی۔

انسان کی ظاہری اور باطنی پاکیزگی خیر و برکت کا باعث بنتی ہے۔

جو انسان خدا کی راہ میں قدم اٹھاتے ہیں ان پر ہمیشہ خدا کا فضل رہا ہے اور خدا نے ان کی زندگی، قلم، زبان اور عمل میں بھی برکت عطا کی ہے اور ان کے اثرات بھی دنیا اور آخرت میں دیرپا اور باقی رہتے ہیں۔

ان کے دائمی اثرات میں سے ایک یہ ہے کہ دنیا والے ان لوگوں کے وجود کی نعمت سے مستفید ہوتے ہیں۔

جیسا کہ فرمانِ خداوندی ہے "إِنَّا نَحْنُ نُحْیِی الْمَوْتَیٰ وَنَکْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ ۚ وَکُلَّ شَیْءٍ أَحْصَیْنَاهُ فِی إِمَامٍ مُبِینٍ”۔

یعنی "بے شک ہم ہی مُردوں کو زندہ کرتے ہیں اور ان کے وہ اعمال لکھ لیتے ہیں جو وہ آگے بھیج چکے ہیں اور ان کے وہ آثار بھی ثبت کرتے ہیں جو وہ اپنے پیچھے چھوڑ جاتے ہیں اور ہم نے ہر چیز کو امامِ مبین میں جمع کر دیا ہے”۔ (یس: 12)

یہ بھی پڑھیں : صیہونیوں کا مسجد اقصی پر حملہ

انسان کے خدا کے ساتھ معاملہ میں اس کے تعلق کی جڑیں، شاخیں اور پتے مضبوط ہوتے ہیں۔

طالب علم ہونا بھی بالکل اسی طرح ہے جس میں سب سے پہلے جڑ اور بنیاد محفوظ ہونی چاہئے اور جس قدر انسان خدا کے قریب اور اس کے ساتھ ہوتا ہے اسی قدر اس تعلق کی شاخیں اور پتے مضبوط ہوتے جاتے ہیں۔

طالب علم ہونا، ایک ولائی اور خدائی کام ہے کہ جسے اساسی و بنیادی طور پر تقویت کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ کام خدا کی عظیم نعمت ہے اور ہمیں اس کی قدر کرنی چاہئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button