اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

مقبوضہ بیت المقدس سے تین فلسطینی بچے اور مسجد اقصیٰ کا محافظ گرفتار

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران تین فلسطینی بچے اورمسجد اقصیٰ کے ایک محافظ کو حراست میں لے لیا۔

دوسری طرف فلسطینی شہریوں نے مسجد اقصیٰ کے محافظ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قبلہ اول کے انتظامی امور میں سوچی سمجھی مداخلت قرار دیا ہے۔

بیت المقدس مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے پہرے دار فادی علیان کو مسجد اقصیٰ کے باب حطہ سے حراست میں لے لیا۔

اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے قریب قبۃ الصخرہ سے تین فلسطینی بچوں امیر البزلامیط، امیر السلایمہ اور حمزہ الجعبری کو حراست میں لے لیا، ان پر فلسطینی پرچم لہرانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

بیت المقدس کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مسجد اقصیٰ کے متعدد پہرے داروں کو کام سے روکا۔ یہ فیصلہ فلسطینی وزارت اوقاف کی طرف سے 50 ملازمین جن میں 14 محافظ شامل ہیں کی تعیناتی کےبعد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی عقوبت خانوں میں منظم امتیازی سلوک برتا گیا، بزرگ فلسطینی رہنما رائد صلاح

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک تازہ رپورٹ کے مطابق عباس ملیشیا نے دسمبر کے پہلے بیس ایام میں 45 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا، جن میں بیشتر مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ’وکلا برائے انصاف‘  گروپ کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کی طرف سے فلسطینی سماجی اور سیاسی کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ مزید زور پکڑ گیا ہے۔

گروپ کے نصرت ودباؤ شعبے کی خاتون انچارج ندا بسومی نے کہا کہ عباس ملیشیا کے ہاتھوں فلسطینیی کارکنوں، سیاسی رہنماؤں اور سماجی کارکنوں کو گرفتارکیا ہے۔

بسومی کا کہنا تھا کہ عباس ملیشیا کی طرف سے 24جون کو سماجی کارکن نزار بنات کے وحشیانہ قتل کے بعد سماجی اور سیاسی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عباس ملیشیا کے اہلکار منظم انداز میں فلسطینی شہریوں کی آزادیوں کو کچل رہے ہیں۔ غرب اردن کے شمالی شہروں نابلس اور جنین میں خاص کارروائیاں کی گئیں۔

بسومی کا کہنا تھا کہ اپریل سے نومبر2021ء کے دوران عباس ملیشیا نے 200 فلسطینیوں کو گرفتارکیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button