مشرق وسطی

مزاحمت کی بڑھتی ہوئی طاقت پر صیہونی گہری تشویش میں مبتلا، چیف ایڈیٹر عطوان

شیعیت نیوز: عرب دنیا کے ایک معروف تجزیہ نگار اور چیف ایڈیٹر عطوان نے اپنے ایک کالم میں لکھا ہے کہ اگر صیہونیوں نے اپناغاصبانہ قبضہ جاری رکھا، غنڈہ گردی کی پالیسیوں پر اصرار کرتے رہے اور غزہ کا محاصرہ جاری رکھا تو صیہونی حکومت کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

عرب دنیا کے معروف تجزیہ کار اور انٹر ریجنل برقی اخبار رائے الیووم کے چیف ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے صیہونی حکومت اور خطے میں اس کی پالیسیوں کے بارے میں ایک مضمون لکھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عطوان نے صیہونی حکومت کے بارے میں اپنے مضمون میں لکھا ہےکہ صیہونیوں نے حال ہی میں ایک نئی پالیسی اختیار کی ہے اور وہ ہے چین سے قریب ہونے کی کوشش کرنا۔

یہ بھی پڑھیں : قہر خدا وندی کو دعوت ، متحدہ عرب امارات نے فحش فلموں کی نمائش پر عائد پابندی ختم کردی

انھوں نے لکھا ہے کہ درحقیقت اس پالیسی سے تل ابیب کسی نہ کسی طرح امریکہ اور مغرب کو پیغام دینا چاہتا ہےجبکہ دوسری جانب سفارتی میدان میں یہ ظاہر کرتا ہے کہ صیہونی حکومت مزاحمت کی بڑھتی ہوئی طاقت پر گہری تشویش میں مبتلا ہے۔

عالمی شہرت یافتہ تجزیہ نگار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس وقت صہیونیوں کی صفوں میں مزاحمت کی طاقت کے بارے میں ایک بے مثال خوف اور تشویش ہے،اس مسئلے سے کسی طور انکار نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ خطے میں مزاحمت کا محور اپنی میزائل طاقت سے فوجی میدان میں طاقت کے توازن کو مکمل طور پر تبدیل کرنے میں کامیاب رہا ہے،یہی وجہ ہے کہ صیہونیوں نے چین کی طرف بھاگنے کا انتخاب کیا تاکہ وہ خطرات کا مقابلہ کر سکیں۔

عطوان نے کہا کہ یہ بھی واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں امریکہ اور مغرب نے صیہونیوں کو بہت سی خدمات فراہم کی ہیں، صیہونی حکومت کی حمایت میں ٹرمپ کے اقدامات گزشتہ 73 سالوں میں بے مثال ہیں جبکہ اس سے پہلےکسی بھی امریکی صدر نے تل ابیب کو ایسی خدمات فراہم نہیں کیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button