اہم ترین خبریںایران

ایرانی ماہرین نے فجر ستائیس نامی بوٹ شکن مثالی بحری توپ تیار کرلی

شیعیت نیوز: ایرانی بحریہ کے ماہرین نے فجر ستائیس نامی بوٹ شکن مثالی بحری توپ تیار کی ہے۔

چھہتر ملی میٹر پر مشتمل فجر ستائیس نامی یہ توپ مکمل طور پر فل ایٹومیٹک ہے جو اوٹو میلارا نامی اٹالین توپوں سے کافی مشابہ ہے اور ایرانی بحریہ کے ماہرین نے چھے سالہ کوششوں کے نتیجے میں یہ توپ تیار کی ہے۔

جدید قسم کی بحری توپ بنانے کی ٹیکنالوجی اب تک امریکہ اور اٹلی کے پاس رہی ہے جبکہ ایرانی دفاعی ماہرین نے اس قسم کی مثالی توپ تیار کر کے ان دونوں ملکوں پر انحصار ختم کر دیا۔

ایران کی بحریہ نے یہ توپ جوشن میزائل لانچر بوٹ پر نصب کی ہے جس کا ایران کی مسلح افواج کی کمان کی جانب سے معائنہ بھی کیا گیا۔

ایران کی بحریہ کے ماہرین نے یہ کارنامہ ایسی حالت میں انجام دیا ہے کہ ایران کے خلاف ہر قسم کی سخت ترین پابندیاں جاری ہیں اور ان پابندیوں کے ذریعے مختلف شعبوں خاص طور سے دفاعی شعبوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت روکنے کی بھرپور کوشش کی جاتی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب اور عرب امارات کے جارحوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی، عبدالملک الحوثی

دوسری جانب ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ گروہ1+4 گروہ کے تین یورپی ارکان کو دوسروں پر فضول الزام لگانے کی کھیل پر زور دینے کے بجائے مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے سنجیدگی اور پُختہ عزم کا مظاہر کرنا ہوگا۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار سعید خطیب زادہ نے بروز ہفتے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مذاکرات کے اس دور میں وفود کی واپسی کے ٹائم ٹیبل کے تین یورپی رکن ممالک کے سفارت کاروں کے جھوٹے بیانات اور من گھرٹ خبروں کے حوالے سے کہا کہ مغربی فریقین کے اس دعوے کے برعکس کہ ایران نے مذاکرات کو روکنے کی درخواست کی تھی؛ تین ممالک اور دیگر اراکین اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ یہ ایک اجتماعی رائے تھی جس سے یورپی جماعتوں کی کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کو مدنظر رکھنے سے اتفاق کیا گیا تھا۔

خطیب زادہ نے اس بات پر زور دیا یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ مغربی جماعتوں نے سچائی کو مسخ کرنے اور غلط معلومات افشا کرنے کا سہارا لیا ہے اور شاید ان تینوں ممالک نے ان غیر حقیقت پسندانہ دعووں کے ساتھ کسی نہ کسی طرح اپنے اپنے دارالحکومتوں کو جلد واپسی کے لیے گزشتہ دور کی درخواست کو پورا کرنے کی کوشش کی ہوگی۔

ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ گروہ1+4 گروہ کے تین یورپی ارکان کو دوسروں پر فضول الزام لگانے کی کھیل پر زور دینے کے بجائے مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے سنجیدگی اور عزم کا مظاہر کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button