دنیا

امریکہ نے بیت المقدس میں قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ منجمد کر دیا

شیعیت نیوز: اسرائیلی اخبار ’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے فلسطینیوں کو خدمات فراہم کرنے والے مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا قونصل خانہ کھولنے کی بحالی کو اس بنیاد پر منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ امریکہ قونصل خانہ کھول کرایک نیا محاذ نہیں کھولنا چاہتا۔

عبرانی اخبار کی ویب سائٹ نے وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ اسرائیل پہلے ہی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ تصادم میں ہے اس لیے امریکہ بیت المقدس میں قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کے بارے میں دوسرا محاذ نہیں کھولنا چاہتا۔

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لیکوڈ کے رکن کنیسٹ  نیر برکات نے کہا کہ کئی مہینے پہلے میں نے ملک اور بیرون ملک اپنے شراکت داروں کے ساتھ القدس میں فلسطینی قونصل خانے کے قیام کو روکنے کا کام لیا۔ ہم نے اس عمل کو کامیابی کے ساتھ آگے بڑھایا۔

اس نے مزید کہا کہ پچھلے تین مہینوں میں میں نے وضاحتی بات چیت کرنے کے لیے تین بار واشنگٹن کا سفر کیا اور کانگریس کے اراکین کے ساتھ بات چیت میں انہیں قائل کیا۔

یہ بھی پڑھیں : چینی صدر جمہوریہ نے مغربی ایشیا میں صلح و امن کو فلسطین کے مسئلہ کے حل پر منحصر بتایا

دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے عالمی وبا کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے امریکہ میں تیزی سے پھیلنے سے متعلق خبردار کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر جوبائیڈن نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کا اومی کرون ویرینٹ امریکہ میں زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

امریکہ میں اومی کرون کے تیزی سے پھیلنے کے پیش نظر جوبائیڈن نے تمام امریکیوں کو کوروناویکسین اور بوسٹر ڈوز لگوانے کی ہدایت کر دی ہے۔

دوسری جانب جی سیون ممالک نے بھی اومی کرون ویرینٹ کو عالمی صحت کے لیے سب سے بڑاخطرہ قرار دیتے ہوئے اتفاق کیا ہے کہ تمام ملک ایک دوسرے سے تعاون بڑھائیں اور اومی کرون کا ڈیٹا شیئرکریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button