اہم ترین خبریںایران

ایران ایٹمی معاہدے سے آگے کسی بھی عہد کو قبول نہیں کرے گا، حسین امیرعبداللہیان

شیعیت نیوز: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے کہا ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے سے آگے کسی بھی عہد کو قبول نہیں کرے گا۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریش کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی مذاکراتی ٹیم پہل اور مناسب اتھارٹی کے ساتھ ویانا مذاکرات میں موجود ہے اور ایک اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدگی سے کوششیں کر رہی ہے۔

حسین امیرعبداللہیان نے مغربی فریق کی جانب سے پہل نہ کرنے کی وجہ سے مذاکرات کے عمل میں سست روی پر زور دیا اور کہا کہ ایران نے پابندیوں اور جوہری مسائل پر دو متن پیش کیے ہیں اور یہ نصوص ایٹمی معاہدے پر مطابق ہیں اور ایران کے مطالبات معاہدے سے باہر نہیں ہیں اور ملک جوہری معاہدے سے دور کسی بھی عہد کو قبول نہیں کرے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے زور دیا کہ ایران نے اچھی تجاویز پیش کی ہیں جو ایک پائیدار معاہدے کی بنیاد ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مغربی فریقوں کی جانب سے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے پابندیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ویانا مذاکرات میں پابندیوں سے متعلق کئی مسودوں کا تبادلہ، مغربی ممالک کی رفتار متضاد

انہوں نے مزید کہا کہ جب بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ نے کرج سائٹ میں تخریب کاری کی مذمت کی تو ایران نے اپنی خیر سگالی کے ذریعے اعلان کیا کہ وہ اس مقام پر تباہ شدہ کیمروں کو تبدیل کرنے دے گا۔

دوسری جگہ امیرعبداللہیان نے کہا کہ مغربی فریقوں کو جان لینا چاہیے کہ ایران کے ساتھ نمٹنے کے دوران دھمکی کی زبان کا الٹا نتیجہ نکلے گا۔

حسین امیرعبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سربراہ کے آئندہ دورہ لبنان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ اس ملک کے قومی اتحاد اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے، ایران لبنان کی مدد کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ لبنان کے خلاف صیہونیوں کی جارحیت کا مقابلہ کرے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ویانا مذاکرات پر بات کی اور انہیں اہم قرار دیا اور کہا کہ ایٹمی معاہدہ ایک اہم دستاویز ہے جس کا ڈھانچہ بین الاقوامی امن اور استحکام کے لیے کام کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے پر اقوام متحدہ کا مؤقف ہمیشہ واضح رہا ہے۔

گوٹریش نے IAEA کے ساتھ تعاون کرنے اور کرج سائٹ پر کیمروں کی تبدیلی کو قبول کرنے کے ایران کے اقدام کو بھی سراہا ہے۔

انہوں نے اس طرح کے اقدام کو IAEA کے ساتھ تہران کے اچھے تعاون کا اشارہ قرار دیا اور کہا کہ اس سے مذاکرات کے دوران اعتماد سازی کے طریقہ کار پر مثبت اثر پڑے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی ادارہ ویانا مذاکرات کے اچھے نتائج دیکھنے کے لیے اپنے تمام آلات استعمال کرے گا۔

انہوں نے اپنے دورے لبنان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد لبنانی عوام کے درمیان اتحاد قائم کرنا ہے، ہمیں یقین ہے کہ لبنان کے مسائل لبنانی عوام کے ہاتھوں ہی حل ہوں گے۔

فریقین اس گفتگو کے دوران نے ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات اور فریقین کے لیے اہم امور کا جائزہ لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button