اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

صیہونی فوجی افسران کا حماس کے ساتھ جلد جنگی قیدیوں کے تبادلے پر زور

شیعیت نیوز: بدھ کوعبرانی میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی سیکیورٹی اپریٹس میں فوجی افسران اور اہلکاروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے ساتھ موجودہ پرامن دور سے فائدہ اٹھائیں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو تیزی سے مکمل کریں۔

عبرانی نیوز ویب سائٹ ’’واللا‘‘ کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بندکمرےمیں بات چیت میں کہا کہ جنگی قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت زیر التوا ہے۔ اس طرح کے معاہدے میں ثالثی کی مصری ترغیبات کے باوجود بات چیت آگے نہیں بڑھ سکی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تعطل کی وجہ دونوں فریق (اسرائیل اور حماس) ہیں جو ہیدار گولڈن اور اورون شال کے ساتھ ساتھ ہشام السید اور مینگسٹوکی لاشوں کی واپسی کے بدلے قیمت پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے غزہ کی پٹی کی مشکل انسانی اور اقتصادی صورت حال کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس سے پہلے کہ "اسرائیل” اور غزہ پٹی میں موجود دھڑوں کے درمیان سیکیورٹی بگڑے ، تل ابیب کو موجودہ حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حماس کے ساتھ قیدیوں کی ڈیل کو مکمل کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں جنرل قاسم سلیمانی کی تصاویر کے ہمراہ عظیم مزاحمتی مارچ

دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی صحافیوں کی اندرون اور بیرون ملک سفر پرعاید کی گئی ظالمانہ پابندیاں ختم کرے۔

یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس مانیٹر نے ایک میڈیا مہم کا آغاز کیا ہے جس میں قابض حکام سے فلسطینی صحافیوں پر نقل و حرکت کی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو اپنے کام کے لیے اسرائیل کی من مانی سازشوں کی وجہ سے سفر سے محروم ہیں۔

آبزرویٹری نے 15 سے 17 دسمبر کے درمیان سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ #LetMajdoleenOut پر شرکت کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ صحافیوں کی نقل و حرکت اور سفر کی آزادی کے حق کا دفاع کیا جا سکے۔

مہم میں اپنی شرکت میں صحافی بشریٰ الطویل نے کہا کہ ایک صحافی اور ایک آزاد اسیر ہونے کے ناطے اسے اکثر ہراساں کیا جاتا ہے۔ وہ اپنی روزی روٹی کے لیے لڑتی تھی، بار بار گرفتار ہوتی تھی، اور اپنے کام میں اس سے لڑتی تھی۔

الطویل نے عندیہ دیا کہ اہل خانہ کے علاوہ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے چار سال قبل اس کی تنخواہ میں کٹوتی کرکے اس پر حملہ کیا گیا تھا اور اس وقت تک اس کی تنخواہ ادا نہیں کی گئی جو اس کا حق ہے اور کسی کا احسان نہیں۔

الطویل ایک آزاد صحافی اور میدان میں کام کرنے والی سماجی کارکن ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button