اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

قومی اصولوں پرحماس کے ساتھ مل کرکام کرنے کے خواہاں ہیں، اسلامی جہاد تحریک

شیعیت نیوز: فلسطین میں اسلامی جہاد تحریک نے کہا کہ وہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔

اسلامی جہاد تحریک کا کہنا ہے کہ حماس نے اپنے قیام کے بعد سے قابض دشمن کے خلاف قومی مزاحمت کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دیں اور قربانیاں پیش کی ہیں۔

اسلامی جہاد نے منگل کو حماس کے 34 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ حماس نے "تمام سٹیشنوں پر نمایاں موجودگی کا مظاہرہ کیا۔ ہمارے توسیعی اور کھلے میدانوں میں مستقل پوزیشن برقرار رکھی۔ صیہونی قبضے کے خلاف جدوجہد، پورے فلسطین کی آزادی تک جہاد اور مزاحمت کو جاری رکھنے پر زور دیا۔

اسلامی جہاد نے حماس تحریک اور تمام فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ "شراکت داری اور اتحاد” کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد اصولوں کے تحفظ، اپنے لوگوں،  سرزمین اور مقدس مقامات کے دفاع، صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنے اوردشمن کے خلاف مسلح گوریلا کارروائیوں میں مل کر کام کریں گے۔

اسلامی جہاد نے حماس اور تمام فلسطینی قوتوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے، اتحاد کے حصول اور قابض دشمن کے خلاف مزاحمت کے لیے تمام قومی توانائیاں بروئے کار لانے، مقدس مقامات کے دفاع کے لیے مل کر جدو جہد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی شاہی خاندان آل سعود کی اسلام دشمن اور فحش پالیسیوں کے خلاف غیور پاکستانی مسلمانوں کےصبرکا پیمانہ لبریز

دوسری جانب فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک نے متحدہ عرب امارات کے عہدیداروں کی طرف سے صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے استقبال کی سخت مذمت کرتے ہوئے صیہونی دشمن سے تعلقات کی بحالی اور اسکے ساتھ ہر طرح کے اتحاد کو فلسطین سے غداری قرار دیا۔

تحریکِ اسلامی جہاد نے ایک بیان میں نفتالی بینیٹ کے متحدہ عرب امارات کے دورے پر رد عمل میں کہا: ” نفتالی بینیٹ کا استقبال، مجرم صیہونی حکومت کی سکیورٹی کو مضبوط کرنے اور اس حکومت کے ناجائز وجود کو قانونی حیثیت دینے کی کوشش ہے۔“

صیہونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اسرائیلی حکومت کے تعلقات کی بحالی کے ایک سال اور کچھ مہینے کے بعد، خلیج فارس کے اس ساحلی ملک کے دورے پر وہاں پہنچے اور وزیر خارجہ عبد اللہ بن زائد نے ان کا استقبال کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button