دنیا

امریکہ کا اسرائیل کوایران پرحملے کے لیے فوجی کارگو طیارے دینے سے انکار

شیعیت نیوز: عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے تل ابیب کو فوجی کارگو طیارے کی فراہمی کی تاریخ کو آگے بڑھانے کی اسرائیلی درخواست کو مسترد کر دیا ہے جو ایران میں کسی بھی اسرائیلی حملے کی کامیابی میں مددگار ثابت ہوں گے۔

اخبار نے صحافی ’یوسی یھوشوا‘ کی ایک رپورٹ میں کہا  ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز کے دورہ امریکہ اور اسرائیل اور امریکیوں کے درمیان مبینہ آپریشنل تعاون کے بارے میں رپورٹس کے پس منظر میں اسرائیلی فوج نے حال ہی میں امریکی فوج سے ملاقات کا وقت فراہم کرنے کے لیے کہا تھا کہ ایران کے لیے تیاری کے ضمن میں اسرائیل کو دو سے چار کارگو طیارے فراہم کیے جائیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’امریکی ردعمل منفی تھا،‘‘۔وزارتی کمیٹی برائے اسلحہ سازی کے امور نے ایندھن کے ساتھ چار (KC-46) کارگو طیاروں کی خریداری کی منظوری دی، جن کی رینج 11 ہزار کلومیٹر سے زیادہ ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ، ہوائی جہاز 11 سے 12 گھنٹے تک خلا میں رہنے کے قابل ہیں۔

عبرانی اخبار نے نشاندہی کی کہ اس قسم کا طیارہ بحیرہ روم میں، یا کسی اور جگہ ایندھن کا کارگو باکس کھول سکتا ہے اور اپنی شپنگ ٹیوب کے ذریعے درجنوں جنگی طیاروں کو سامان فراہم کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی قابض افواج کی دیر الزور میں فضائی کارروائی، تین شہری شہید

دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم کی فلسطینیوں کے ساتھ امن کی کوئی خواہش نہیں تھی جو صدی کی ڈیل کی ناکامی کی ایک بڑی وجہ بنی۔

العہد نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق صیہونی صدر بنجمن نیتن یاہو کبھی بھی فلسطینیوں کے ساتھ امن نہیں چاہتے تھے۔

ٹرمپ نے صیہونی چینل واللا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تل ابیب اور فلسطینیوں کے درمیان صدی کے معاہدے پر عمل درآمد میں ناکامی کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ نیتن یاہو فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم کرنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے تھے۔

یاد رہے کہ سابق امریکی صدر نے یہ ریمارکس گذشتہ اپریل میں صیہونی صحافی براک رفیڈ کو اپنی نئی کتاب ٹرمپ پیس؛ دی ابراہم ایکارڈز اینڈ دی ریوولیوشن ان مڈل ایسٹ کے بارے میں انٹرویو دیتے ہوئے دیے۔

اس کتاب میں انھوں نے صیہونی حکومت اور فلسطینیوں کے درمیان معاہدے تک پہنچنے کے لیے اپنی کوششوں اور آخر کار یہ کوششیں کس طرح ناکام ہوئیں اس پر تفصیل سے بحث کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button