انتہا پسند جنونی ہندوؤں کا عیسائی مبلغین پر تشدد، مقدس کتابیں نذرآتش

شیعیت نیوز: بھارتی ریاست کرناٹک میں جنونی ہندوؤں نے عیسائی مبلغین پر تشدد کے بعد ان کی مقدس کتابوں کو آگ لگا دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک میں مذہبی فسادات کے باعث کافی کشیدگی پائی جاتی ہے، مشتعل افراد نے گھر گھر اپنے مذہب کی دعوت دینے کے لیے آنے والے عیسائی مبلغین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
جنونی ہندوؤں نے نہ صرف عیسائی مبلغین کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ عیسائیوں کی مقدس کتابوں کو بھی نذر آتش کردیا۔ تاحال اس واقعے پر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
مشتعل افراد نے مقدس کتاب کو جلانے کا اعتراف کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ کئی بار ان مبلغین کو کتابوں کی تقسیم اور عیسائی مذہب کے پرچار سے منع کیا ہے لیکن یہ باز نہیں آئے۔
جنونی ہندوؤں نے عیسائی مبلغین پر زور زبردستی سے ہندوؤں کا مذہب تبدیل کرانے کا الزام بھی عائد کیا تاہم عیسائی مبلغین کے ترجمان نے اس کی تردید کی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مودی سرکار کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مشتعل ہجوم کے ہاتھوں اقلیتوں کو قتل کرنے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کے لیے کبھی گاؤ ماتا رکھشا تو کبھی مذہب کی تبدیلی کا بے بنیاد الزام عائد کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ترکی، استنبول میں ترک صدر رجب طیب اردوغان کے خلاف عوام کا احتجاجی
دوسری جانب کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے مہاتما گاندھی کو ہندو اور ناتھو رام گوڈسے کو ہندو انتہا پسند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو تباہ کرنے والے ہندوتوادیوں کو اقتدار سے باہر نکالنا ہوگا۔
آج جے پور میں مہنگائی ہٹاؤ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے ہندو اور ہندوتوا کے درمیان فرق بتاتے ہوئے کہا کہ دو زندگیوں کی ایک روح نہیں ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح دو الفاظ کا ایک مطلب نہیں ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو کبھی ڈرتا نہیں ہے، شیو کا زہر بھی پی لیتا ہے جبکہ ہندوتوا ڈر جاتا ہے اور ڈر کے سامنے جھک جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو کے دل میں محبت ہوتی ہے جبکہ ہندوتوا کے دل میں نفرت بھری پڑی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہندوؤں کا ہے ہندوتوادیوں کا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بھی ہندو ہوں لیکن ہندوتووادی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج مہنگائی سمیت تمام مسائل کی ذمہ دار ہندوتوادیوں کی حکومت ہے۔