لبنان

پہلا شخص نہیں جس نے یمن کے خلاف جنگ کو غیر قانونی اور مجرمانہ قرار دیا ہو، قرداحی

شیعیت نیوز: لبنان کے وزیر برائے مواصلات جورج قرداحی نے مستعفی ہونے کے بعد ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ حالیہ سعودی عرب کی طرف سے پیش آنے والا واقعہ تعلقات کو دوبارہ معمول پر لانے کی ضمانت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ جب لبنان کے عیسائی پیشوا نے مجھ سے استعفیٰ دینے کو کہا تو میں نے ان سے پوچھا،کیا مجھ سے کوئی غلطی ہوئی ہے؟

انہوں نے کہا کہ نہیں!میں نے عیسائی روحانی پیشوا سے کہا کہ تو پھر ہم کب تک دوسروں کے حکم کے آگے سر تسلیم خم کرتے رہیں گے؟

انہوں نے اپنی گفتگو کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ میں پہلا شخص نہیں ہوں کہ جس نے یمن کے خلاف جنگ کو غیر قانونی اور مجرمانہ قرار دیا ہو اور جس چیز سے مجھے افسوس ہوا وہ یہ ہے کہ میں نے یہ بات سعودی عرب کو ایک دوست کے عنوان سے بتائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : ولی عہد محمد بن سلمان کے ماڈرن سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی عائد

میں یہ بات پہلے بھی مختلف انٹرویوز میں کہہ چکا ہوں اور کئی مرتبہ محمد بن سلمان سے جنگ بندی کا مطالبہ بھی کر چکا ہوں۔

قرداحی نے مزید کہا کہ میں نے اس سے پہلے محمد بن سلمان سے کہا تھا کہ وہ یمن کے ساتھ صلح اور امن و امان قائم کرنے اور اس جنگ کے خاتمے کے لئے بہادری سے اقدام کریں۔

مستعفی ہونے والے لبنانی میڈیا کے وزیر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ میں حق بجانب ہوں اور میں نے حق کا دفاع کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی لئے میں نے شام اور جنوبی لبنان سمیت مختلف محاذوں پر مزاحمت و مقاومت کی حمایت کی ہے۔

قرداحی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شام کے ساتھ میرے ردعمل اور تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے،کہا کہ عرب ممالک سمیت پوری دنیا شام کی طرف لوٹ رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button