دنیا

جرمن ڈوئچے ویلے نے 5 صحافیوں کواسرائیل کی مخالفت پر معطل کردیا

شیعیت نیوز: جرمن ڈوئچے ویلے نے مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینیوں سمیت 5 عرب صحافیوں کو ’’یہود دشمنی‘‘ کے بہانے ملازمت  سے معطل کر دیا۔

جرمن فاؤنڈیشن نے اس مقدمے کی تحقیقات کے لیے دو افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سابق جرمن وزیر انصاف سبین لیوتھاؤزر شننبرگر اور فلسطینی ماہر نفسیات احمد منصور شامل ہیں۔

ڈوئچے ویلے نے  بیروت کے بیورو چیف، باسل العریدی، داؤد ابراہیم، معارف محمود، مرم مراقہ (مرم شحاتی ط اور فرح سالم کو معطل کیا ہے۔

جرمن ذرائع ابلاغ کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے خلاف الزامات ان تبصروں کی بنیاد پر ہیں جو انہوں نے سوشل میڈیا کے صفحات پر لکھے تھے۔

اس کے علاوہ ان کی طرف سے اپنے ورچوئل پیجز یا عرب اخبارات میں پچھلے سالوں میں شائع ہونے والے پرانے مضامین کے علاوہ جن میں سے کچھ 2000 میں شائع ہوئے تھے کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

جرمن فاؤنڈیشن نے اپنے فیصلے کی بنیاد صحافیوں کے شائع کردہ مواد پر کی جس میں کچھ اشاعتوں پر سابقہ ٹویٹس یا پرانے تبصرے شامل تھے۔ جن میں وہ چیزیں بھی شامل تھیں جنہیں صحافیوں نے حذف کر دیا تھا۔ ان میں فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کی سرگرمیوں کی مذمت کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : ایران اور روس نے میرے بال سفید کر دیے، سربراہ سی آئی اے ولیم برنز

دوسری جانب ارجنٹائن میں قائم فلسطینی سفارت خانے کے باہر سیکڑوں مقامی شہریوں نے فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے علامتی طورپر فلسطینی شہریت کی درخواست دی۔

یہ اقدام فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طورپر کیا گیا ہے۔ اس پیش رفت میں ارجنٹائنی انسانی حقوق گروپ  اور فلسطینی سفارت خانے کے تعاون سے کی گئی اور اس کے لیے’میں بھی فلسطینی بننا چاہتا ہوں‘۔

فلسطینی سفارت خانے کے باہرمقامی شہریوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، سول سوسائٹی کے ارکان، ارکان پارلیمان، میڈیا کے کارکنوں اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی بڑی تعداد شامل تھے۔

خاتون سماجی کارکن ٹیلڈا ربیع نے ارجنٹائنی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی قوم 70 سال سے ظلم اور استبدادی مظاہر کا سامنا کررہے ہیں۔

انہوں نے ارجنٹائنی عوام اور حکومت سے فلسطینی قوم کے حقوق کی فراہمی اور فلسطینی قوم کے حق خود ارادیت کی حمایت پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button