دنیا

امریکی کانگریس میں بھی اسلام ہراسی کا بڑھتا رجحان

شیعیت نیوز: امریکی کانگریس میں مسلم نمائندے الہان عمر کا کہنا ہے کہ ایوان نمائندگان کی اسپیکر کو ایک ریپبلکن رکن کے اسلام ہراسی بیانات اور ان کی پارٹی کے ارکان کے غیر فعال مؤقف کی مذمت میں سختی سے کام لینا چاہیے۔

دی انڈی پینڈنٹ اخبارکی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کی مسلمان رکن الہان عمر نے ریپبلکن اقلیتی رہنما کیون میک کارتھی کو بزدل اور جھوٹا قرار دیا۔

یہ ریمارکس میک کارتھی کی طرف سے متعدد ریپبلکنز کے خلاف خاموشی اور بے عملی کے جواب میں ہیں، جن میں لارین بوبرٹ بھی شامل ہیں، جنہوں نے الہان عمر کے مذہبی جھکاؤ کی وجہ سےان کی توہین کی ہے۔

یادرہے کہ رابرٹ کولوراڈو ریپبلکن رکن نےلفٹ میں سوار ہوتے ہوئے طنزیہ لہجے میں کہا کہ الہان عمرکے پاس بم ہو سکتا ہے۔

الہان عمر کے مطابق ایوان نمائندگان میں ریپبلکن اقلیتی رہنما کا اس طرح کے اسلام ہراسی ریمارکس کے سامنے غیر فعال ہونا ان کی کمزور قیادت کی علامت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پابندیوں اور محاصروں سے مزاحمتی تحریک حزب اللہ کمزور نہیں ہونے والی، ہاشم صفی الدین

انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ اس عمل کا تسلسل اسلامو فوبیا کے مسئلے کو معمول پر لانے کا باعث بنے گا۔

ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈیموکریٹک ہاؤس کی اسپیکر نینسی پیلوسی اس معاملے پر فیصلہ کن رد عمل ظاہر کریں گی۔

واضح رہے کہ اب تک متعدد ریپبلکنز نے اس معاملے پر افسوس کا اظہار کیا ہے جو کافی نہیں ہے اور الہان عمر کے مطابق اس طرح کے غیر مہذب فعل کی سخت مذمت کی جانی چاہیے۔

دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی ہم منصب کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یوکرین کےقریب روسی فوج کے اضافے پر تشویش ہے، کشیدگی کی صورت میں امریکہ روس پر سخت پابندیاں عائد کرے گا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکہ اور روس کے صدور کے درمیان 2 گھنٹے 5 منٹ ورچوئل مذاکرات ہوئے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان یوکرین کے مسئلے سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے واضح کیا کہ کشیدگی کی صورت میں امریکہ اور اتحادی اقتصادی اور دیگر اقدامات سے جواب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button