مقبوضہ فلسطین

صیہونی حکومت کی جیل سے قدیمی ترین فلسطینی خاتون قیدی امل طقاطقہ رہا

شیعیت نیوز: غاصب صیہونی حکومت کی جیل سے قدیمی ترین فلسطینی خاتون قیدی امل طقاطقہ کو رہا کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امل طقاطقہ کو غاصب صیہونی فوجیوں کی جانب سے سال 2014ء میں شدید زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ آج وہ صیہونی قید میں 7 سال گزارنے کے بعد الدامون نامی اسرائیلی جیل سے آزاد کی گئی ہیں۔

عرب ای مجلے العربی الجدید کے مطابق بیت اللحم کے علاقے بیت فجار کی رہائشی امل طقاطقہ کو تب ایک غیر قانونی یہودی بستی کے قریب مبینہ استشہادی کارروائی کے شک میں غاصب صیہونی فوجیوں کی جانب سے 6 گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد انہیں شدید زخمی حالت میں ھداسا نامی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے کئی ایک آپریشن بھی ہوئے تاہم اب بھی وہ صیہونی گولیوں کے باعث ہونے والے زخموں سے رنج میں مبتلاء ہے۔

واضح رہے کہ اسیروں سے متعلق فلسطینی تحقیقاتی مرکز کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت صیہونی جیلوں میں 4 ہزار 650 فلسطینی شہری قید ہیں جن میں 31 خواتین بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جنوبی نابلس میں یہودی بستیوں کے نئے منصوبے کی منظوری

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح مقبوضہ بیت المقدس شہر کے قریب الجیب چیک پوائنٹ پر ایک فلسطینی کو چاقو رکھنے کے الزام میں گرفتار کرنے کا اعلان کیا۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے چینل نے بتایا کہ یروشلم کے شمال مغرب میں جیب چیک پوائنٹ پر تعینات قابض صیہونی فوجیوں نے ایک فلسطینی کار کو روکا اور دعویٰ کیا کہ اس کے ڈرائیور کے پاس چاقو  برآمد کیا گیا ہے۔

اسرائیلی پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ صیہونی فوجیوں نے ایک مشتبہ فلسطینی  کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ ’’الجیب‘‘ چوکی کے قریب چاقو کے ساتھ اپنی گاڑی میں پہنچا۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض صیہونی فوج نے 43 سالہ فلسطینی  کوالقدس کے شمال مغرب میں الجدیرہ قصبے سے مغربی کنارے سے چوکی پر پہنچنے کے بعد گرفتار کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button