عراق

ایران نے عراقی فورسز کیلئے اپنے اسلحے کے گودام کھول دیئے تھے، بریگیڈیئر جنرل علی غیدان

شیعیت نیوز: عراقی پیدل فوج کے سابق چیف، بریگیڈیئر جنرل علی غیدان نے مقامی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں عراق پر عالمی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم داعش کے شدید حملے کے دوران بروقت و بھرپور ایرانی امداد کی روئیداد سنائی ہے۔

عرب ای مجلے المعلومہ کے ساتھ گفتگو میں بریگیڈیئر جنرل علی غیدان کا کہنا تھا کہ جب سال 2014ء میں داعشی دہشت گردوں کی جانب سے امامین عسکریین علیہما السلام کے روضے پر حملہ کیا گیا تو عراق کی جانب سے ایران سے مدد کی درخواست پر ایران نے عراقی وزارت داخلہ کے لئے اپنے اسلحے کے ذخائر کھول دیئے تھے جس سے عراق میں اسلحے کی شدید قلت کا بحران فوری طور پر حل ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، امریکی افواج کو زبردستی نکال باہر کرنے کیلئے سیاسی اتحاد کے قیام پر غور

عراق کے سابق آرمی چیف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جانب سے دی جانے والی یہ امداد انتہائی بروقت اور بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ ’’بلا قید و شرط‘‘ بھی تھی حتی کہ اس حوالے سے ایران نے عراقی حکام سے کسی معاہدے پر دستخط بھی نہیں لئے جس پر ہم اپنے ایرانی بھائیوں کے انتہائی مشکور ہیں۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ داعش نے موصل سے قبل سامراء پر 25 بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے حملہ کر کے وہاں قبضہ جما لیا تھا جبکہ جس وقت عراقی فورسز سامراء میں داخل ہوئیں تو امامین عسکریین علیہما السلام کے حرم مبارک سے صرف 150 میٹر کے فاصلے پر موجود ایک مسجد کو دھماکہ خیز مواد سے پُر پایا گیا جبکہ اگلی ہی صبح داعش نے حرم امامین عسکریین علیہما السلام پر حملے کی منصوبہ بندی بنا رکھی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button