مقبوضہ فلسطین

حماس کا بین الپارلیمانی یونین میں صیہونی حکومت کے مظالم و جرائم پر احتجاج

شیعیت نیوز: فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما نے بین الپارلیمانی یونین کے اجلاس میں صیہونی حکومت کے نمائندے کی تقریر کا بائیکاٹ کئے جانے پر ایرانی وفد کی قدردانی کی۔

تحریک حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے پیر کو ایک خطاب میں کہا ہے کہ بین الپارلیمانی یونین کے اجلاس میں ایران کے پارلیمانی وفد کا دلیرانہ موقف اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کے اداروں کی قابل تعریف اور اٹل پالیسی کی تصدیق کرتا ہے کہ جو ہمیشہ فلسطین، ملت فلسطین اور استقامت کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعلقات کی برقراری کو مسترد کرتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اسپین کے شہر میڈریڈ میں بین الپارلیمانی یونین کا اجلاس ہو رہا ہے۔

بین الپارلیمانی اجلاس میں بھی ایرانی وفد نے صیہونی حکومت کے جرائم کی سخت مذمت کی اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسیران کی رہائی تک دشمن کے قیدی سورج کی روشنی نہیں دیکھ سکیں گے، قائد اسماعیل ھنیہ

دوسری جانب تنظیم آزادی فلسطین ’پی ایل او‘ میں اسرائیل کے لیے رابطے کی کمیٹی نے پیر کی شام وسطی مقبوضہ مغربی کنارے کے رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں  منعقد ایک امن کانفرنس میں اسرائیلیوں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔

اسرائیلی سوسائٹی کے ساتھ رابطے کی ذمہ دار کمیٹی کے عہدیدار محمود المدنی کے دعوتی مکتوب میں کہا گیا ہے کہ امن اور دو ریاستی حل کے لیے  جدو جہد کرنےوالوں کوعوامی کانفرنس میں شرکت کرنی چاہیے۔ یہ کانفرنس آج شام رام اللہ میں الشقیری ہال میں منعقد ہو رہی ہے۔

دریں اثنا، اسرائیلی ’’امن گروپوں‘‘ کو مخاطب کیے گئے دعوتی خط کے لیے ’’اسرائیلی اور فلسطینی تنازعات کے خاتمے کے لیے مل کر کام کریں‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔

مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ہم سب، فلسطینیوں اور اسرائیلیوں سے تنازع ختم کرنے اور دو ریاستی حل کی حمایت کرنے کے لیے رام اللہ میں ملاقات کی دعوت دیتے ہیں۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ کانفرنس میں مدعو کی گئی شخصیات اپنی شرکت کو یقینی بناتے ہوئے امن کے لیے اپنی مساعی کاحصہ ڈالیں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button