دنیا

امریکی افواج عراق سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتیں، ترجمان یینٹاگون جیسیکا میکنلٹی

شیعیت نیوز: امریکی وزارت دفاع سے متعلق ادارے یینٹاگون کی ترجمان جیسیکا میکنلٹی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی افواج عراق سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں پینٹاگون کی ترجمان جیسیکا میکنلٹی نے اعتراف کیا ہے کہ عراق میں غیرقانونی فوجی موجودگی کے حوالے سے امریکی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

معروف انگریزی جریدے نیوزویک کو انٹرویو دیتے ہوئے جیسیکا میکنلٹی کا کہنا تھا کہ امریکہ بغداد-واشنگٹن تزویراتی گفتگو کے نتیجے میں طے پانے والے عہدوپیمان کا پابند رہے گا جس میں یہ وعدہ بھی شامل ہے کہ جاری سال کے آخر تک عراق میں امریکہ کی کوئی ’’جنگجو فوج‘‘ باقی نہیں رہے گی تاہم عراقی حکومت کی دعوت پر داعش سے مقابلے کے لئے مشاورت اور اطلاعات کے تبادلے کی خاطر امریکی فورسز اس سال کے بعد بھی عراق میں موجود رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں واقع سب سے بڑے امریکی فوجی اڈے پر طاقتور راکٹوں کی بارش

واضح رہے کہ امریکی وزیر دفاع لوئڈ آسٹن نے بحرین کے اپنے حالیہ دورے کے دوران عراقی وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات میں اعلان کیا تھا کہ جاری سال کے آخر تک عراق سے تمام امریکی ایسالٹ فورسز کو نکال لیا جائے گا جبکہ عراقی و امریکی وزرائے دفاع کی اس ملاقات کے بارے پینٹاگون کی جانب سے بعدازاں جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کی اعلی قیادت داعش کے ساتھ مقابلے کے لئے مشاورت، مدد اور اطلاعات کی فراہمی کے حوالے سے عراق میں امریکی فوج کی آئندہ تعیناتی کے بارے اگلے مرحلے میں تبادلہ خیال کرے گی۔

یاد رہے کہ عراق میں غیرقانونی طور پر موجود امریکی فوج کی جانب سے سال 2020ء کے آغاز میں اپنے سفارتی مشن پر بغداد پہنچنے والے ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو عراقی حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس و متعدد رفقاء سمیت ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر شہید کر دیئے جانے کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے ملک سے امریکی فوج کے غیر مشروط انخلاء پر مبنی قرارداد کو بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرتے ہوئے تمام امریکی افواج کو فی الفور ملک سے نکل جانے کا حاکم دیا تھا جس پر عملدرآمد کے حوالے سے واشنگٹن کی جانب سے تاحال ليت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button