اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

رواں سال کے دوران اسرائیلی دہشت گردی میں 15 فلسطینی بچے شہید

شیعیت نیوز: فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کی طرف سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال میں اب تک قابض اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 15 فلسطینی بچے شہید جب کہ 1149 کو حراست میں لیا گیا۔

کلب برائے امور اسیران کی طرف سے بچوں کے عالمی دن کےموقعے پر جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021ء میں اب تک اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں پندرہ فلسطینی بچے شہید جن کہ ایک ہزار سے زائد کو حراست میں لیا گیا۔

کلب برائے اسیران کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت بھی اسرائیلی زندانوں میں 160 بچے زیرحراست ہیں جو عوفر، دامون اور مجد جیلوں میں قید ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو تہائی گرفتار فلسطینی بچوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ تمام بچوں کو نفسیاتی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق سنہ 2000ء کے بعد اب تک 18 سال سے کم 19 ہزار بچوں کو گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے اپنے شہریوں کو بیت المقدس کے غیر ضروری سفر سے خبردار کردیا

دوسری جانب فلسطینی وزارت خارجہ نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو دہشت گرد تنظٰیم قرار دینے کا فیصلہ ظالمانہ اور بلا جواز قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ اور ان کے برطانوی ہم منصب کے درمیان ملاقات کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا ہے۔

فلسطینی  وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت کا یہ فیصلہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کی راہ میں مزید رکاوٹٰیں کھڑی کرے گا اور غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور غزہ کی تعمیر نو میں رکاوٹ پیدا کرے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت دہرے معیار پر کام کررہی ہے۔ برطانوی حکومت کو فلسطینیوں کے خلاف دہرے معیار کو ترک کرنا ہوگا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت کا فیصلہ خطے میں وسیع تر اثرات کا باعث بنے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button