مقبوضہ فلسطین

القدس محافظوں اور آزادی پسندوں کے لیے ایک انجن ہے، شیخ صالح العاروری

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ شیخ صالح العاروری نے کہا کہ بیت المقدس فلسطینی کاز کے لیے ایک حفاظتی والو ہے اور کوئی بھی اسے نظرانداز نہیں کر سکتا۔ القدس تمام مزاحمتی قوتوں کے لیے محرک رہے گا۔

شیخ صالح العاروری نے فلسطینی عوام پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے آزادی تک دفاع کے لیے اپنا فرض ادا کریں۔

الاقصیٰ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے العاروری نے کہا کہ بیت المقدس کی خدمت اور اس کی آزادی کے لیے کام کرنا قوم کا فرض اور تقاضا ہے۔

العاروری نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کے ایک کارکن  شہید فادی ابو شخیدم نے القدس میں  ایک بہادرانہ فدائی حملہ کیا ہے۔

شیخ صالح العاروری نے کہا کہ ہمارے لوگوں کی کوششوں سےروز بہ روز مزاحمت تازہ ہو رہی ہے۔ القدس کی خاطر ہمارا خون سستا ہے اور ہمیں مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے قربانیاں دینی ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ بیت المقدس میں فدائی حملے میں غاصب صیہونی ہلاک، چار زخمی

دوسری جانب برطانوی حکومت کی طرف سے اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے پر فلسطینی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

غزہ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران فلسطینی دھڑوں نے مشترکہ طور پر باور کرایا ہے کہ برطانوی حکومت کا حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ فلسطینی قوم کے خلاف برطانوی استعماری ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس فلسطینی قوم کے بنیادی قومی دھارے کا حصہ ہےٟ۔ حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا فلسطینی قوم کے ایک اہم طبقے کو دہشت گردی میں  ملوث کرنے کی کوشش کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دینا قابض صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم اور جارحیت کی حمایت کرنے اور مظلوم فلسطینی قوم کے حقوق غصب کرنے کی سازشوں  کی حمایت کے مترادف ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل برطانیہ نے حماس کو دہشت گرد تننظیم قرار دیتے ہوئے تنظیم پر پابندی عائد کی تھی۔ فلسطینی قوتوں نے حماس پر پابندی کو فلسطینی قوم کی تحریک آزادی کو دبانے کی منظم سازش قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button