دنیا

اسرائیل نے حیفا پر حزب اللہ کے میزائلوں کی بارش کا ’’عملی نمونہ‘‘ تیار کرنیکا فیصلہ کر لیا

شیعیت نیوز: غاصب صیہونی حکومت نے ممکنہ کسی بھی جنگ میں مقبوضہ فلسطین کے بڑے اور اہم شہر حیفا پر برسائے جانے والے حزب اللہ کے میزائلوں سے پہنچنے والے وسیع نقصان کا اندازہ لگانے کے لئے اس ’’میزائل باری‘‘ کا عملی نمونہ تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

عبری زبان کے صیہونی اخبار معاریو نے اپنے ذرائع سے نقل کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے ساتھ مستقبل قریب میں پیش آنے والی ممکنہ جنگ کی سیمولیشن تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی فوج کی جانب سے اس سیمولیشن پر مبنی فوجی نمائش آئندہ ماہ پیش کی جائے گی جس کے ذریعے حیفا میں موجود کیمیکل کارخانوں پر حزب اللہ کے میزائلوں کے ٹکرانے اور ان حملات کے باعث پورے حیفا میں ہونے والی وسیع تباہی کی تصویر کشی کی جائے گی اور اس تباہی کی وسعت کا اندازہ لگایا جائے گا۔

عبری اخبار نے لکھا کہ ابتدائی جائزے کے مطابق کہ جس میں صیہونی فوج نے حزب اللہ کے میزائلوں اور اسرائیلی ہوائی دفاعی سسٹمز کا تقابل کیا ہے، یہ ثابت ہو چکا ہے کہ حزب اللہ کے متعدد میزائل اپنے اہداف کے ساتھ ضرور ٹکرائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : شمالی کوریا نے مختصر رینج کے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر کے امریکہ کو تحفہ دے دیا

معاریو نے لکھا کہ گذشتہ چند سالوں کے دوران صیہونی فوج نے اپنی پوری کوشش کی ہے کہ وہ حیفا کی تزویراتی تنصیبات کو بیلسٹک میزائلوں کے ٹکرانے کے خطرے سے ممکنہ حد تک دور رکھ سکے یا کم از کم اس شہر کے گوداموں میں رکھے جانے والے خطرناک مواد کی نوعیت کو تبدیل اور اس کی مقدار کو ہی کم کر سکے تاہم اس تمام کوشش کے باوجود صیہونی فوج کا ماننا ہے کہ حیفا کی بندرگاہوں اور اشدود کے گوداموں میں رکھا گیا خطرناک مواد حزب اللہ کے میزائلوں کے لئے تزویراتی اہداف شمار ہوتے ہیں۔

اس اخبار نے اپنی رپورٹ کے دوسرے حصے میں لکھا کہ آج کی صورتحال اور سال 2006ء کی جنگ میں فرق یہ ہے کہ آج حزب اللہ کے پاس ہدف کے عین اوپر مار کرنے والے میزائل موجود ہیں اور یہ بات مستقبل کی کسی بھی ممکنہ لڑائی کے حوالے سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

صیہونی اخبار نے دعویٰ کیا کہ آئندہ کی ممکنہ جنگ میں حزب اللہ کے 6 فیصد میزائل غیر فوجی عمارتوں کے ساتھ بھی ٹکرائیں گے۔

اس رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ صیہونی فوج کی اعلی کمان کو چاہئے کہ وہ میزائلوں کے ٹکرانے سے شہر میں ہونے والے مہیب دھماکوں سے نمٹنے کی پیشگی منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ سرزمین پر قابض مکینوں کے 4 فیصد افراد کی فوری منتقلی کے لئے بھی پہلے سے بندوبست کر لے۔

یہ بھی پڑھیں : سرزمین وحی وکعبہ حجاز مقدس پر فحاشی و عریانی کی تمام حدودپار،نازیبا ویڈیوز منظر عام پر آگئیں

صیہونی اخبار نے اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے آئندہ ماہ کی 10 تاریخ کو ’’کریات شمونہ‘‘ نامی علاقے میں فوجی مشقیں بھی منعقد کی جائیں گی جن میں خطرناک مواد کی حامل حساس تنصیبات پر ہونے والے میزائل حملوں کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے طریقوں پر عملدرآمد ہو گا۔

واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں شائع ہوئی ہے جب قبل ازیں حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے لبنان کے اندرونی حالات سے متعلق اپنے تازہ خطاب میں حزب اللہ کے مجاہدین کی تعداد سے تاریخ میں پہلی مرتبہ پردہ اٹھایا اور تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ کے فوجی ڈھانچے میں اس وقت 1 لاکھ مجاہدین موجود ہیں۔۔ اور ہم طول تاریخ میں پہلی مرتبہ اپنے مجاہدین کی تعداد بیان کر رہے ہیں۔۔ کسی کو دھمکانے کے لئے نہیں بلکہ خانہ جنگی کی بیخ کنی کے لئے!

متعلقہ مضامین

Back to top button