دنیا

برطانیہ میں فلسطینی ورثہ فیسٹیول میں ہزاروں افراد کی شرکت

شیعیت نیوز: برطانیہ میں عرب تھنکنگ فورم نے فلسطینی ورثہ فیسٹیول کا اہتمام کیا ، جو پہلی بار برطانیہ میں منعقد ہورہا ہے۔ اس میلے میں  ہزاروں عرب اور فلسطینی کمیونٹی  کے افراد نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والے عرب اور برطانوی شہری بھی بڑی تعداد میں میلے میں شرکت کی ۔

فلسطینی ورثہ فیسٹیول دوپہر 12 بجے سے شام 7 بجے تک جاری رہا۔ اس موقعے پر القدس کے نواحی علاقے الشیخ جراح کے حوالے سے ایک ڈاکو مینٹری فلم بھی پیش کی گئی۔ جس میں دکھایا گیا کہ قابض اسرائیلی حکومت کس طرح القدس کے فلسطینی باشندوں کو ان کے گھروں ے نکال باہر کرنے کے لیے ریاستی جبر کے مکروہ ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔

برطانیہ میں فلسطینی سفیر حسام زملوط نے ایک تقریر کی جس میں انہوں نے کہا ہماری قومی میراث کے لیے قابض کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

زملوط نے مزید کہا کہ ایک فلسطینی عورت اپنے گھر میں ایک کپڑے کی کڑھائی کرنے کے قابل ہے ، جبکہ قابض فوج اپنی تمام صلاحیتوں کے ساتھ ایک فلسطینی لباس کی کڑھائی نہیں کر سکتی کیونکہ وہ کسی شناخت ، ثقافت یا ورثے کو نہیں دیکھ سکتی۔

اس میلے میں فلسطینی مصور سعید سلبق کا ایک بڑا فنکارانہ کنسرٹ اور مقبوضہ فلسطینی داخلہ سے آنے والے فنکار نور درویش شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں : عرب پارلیمنٹ کا قضیہ فلسطین کے لیے عالمی حمایت جاری رکھنے کا عزم

دوسری جانب انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن (ITUC) اور یورپی ٹریڈ یونین (ETUC) کے رہنما  جو دنیا بھر میں 200 ملین سے زائد مزدوروں کی نمائندگی کرتے ہیں ، نے یورپی یونین کی کونسل اور اس کے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے  ٹھوس اقدامات کریں۔

فیڈریشن آف فلسطین ٹریڈ یونینز کے سیکرٹری جنرل شاہر سعد کو بھیجے گئے ایک خط میں  دونوں یونینوں نے یورپی یونین کے سربراہان مملکت پر زور دیا کہ وہ یورپی کونسل میں شریک فلسطینی ریاست کو سرکاری طور پر تسلیم کریں۔

یہ پیغام ان کے ملکوں کی حکومتوں اور پارلیمنٹ کو مزدوروں کی اپیلوں کے جواب میں آیا ہے  تاکہ فلسطینی عوام کوایک آزاد اور محفوظ ریاست میں رہنے کا پورا حق دیا جائے تاکہ اسرائیلیوں کی موجودگی کی وجہ سے بیرونی خطرات کے خطرات سے محفوظ رہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام مسلسل سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کر رہے ہیں جو کہ قابض حکام کی طرف سے کی جاتی ہیں خاص طور پر فلسطینی مرد اور خواتین کارکنوں کے خلاف اس طرح کی انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کی حالیہ رپورٹ میں ان مزدوروں کے استحصال اور زبردستی ، زمینوں پر قبضے اور بستیوں کی تعمیر کو اجاگر کیا گیا ہے جو ایک آزاد فلسطین کے قیام کی باقی امید کو ختم کر دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button