ایران

ہم دفاعی پوزیشن سے نکل کر دشمن پر حملے کی پوزیشن میں آچکے ہیں، بریگیڈیئر شہرام حسن

شیعیت نیوز: ایران کی بری فوج کے ڈرون یونٹ کے کمانڈر بریگیڈیئر شہرام حسن نژاد نے کہا ہے کہ ہمارے ڈرون طیاروں کی اہم ترین خصوصیت یہ ہے کہ یہ مقامی سطح پر تیار کیے جا رہے ہیں۔

ایرانی فوج کے ولی عصر ڈرون یونٹ کے کمانڈر بریگیڈیئر شہرام حسن نژاد نے نیوز ایجنسی ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بری فوج اور مسلح افواج جس مقام پر کھڑی ہیں وہ آٹھ سالہ مقدس دفاع کے قیمتی تجربات اور گہری سوچ کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ منفرد علوم تک رسائی اور ڈرون ٹیکنالوجی میں ہماری ترقی آٹھ سالہ دفاع مقدس کے تجربات کا نچوڑ ہے۔

بری فوج کے ولی عصر ڈرون یونٹ کے کمانڈر نے موجودہ جنگوں میں ڈرون طیاروں کے استعمال کی ضرورت اور اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی کی سفارشات کی روشنی میں ہماری دفاعی اسٹریٹیجی میں ڈرون طیاروں کے استعمال کا رجحان پیدا ہوا ہے۔

بریگیڈیئر حسین نژاد نے کہا کہ امریکی پابندیاں اور دباؤ بھی ہمارے خلاف کار گر ثابت نہیں ہوا ہے اور آج ہم ڈرون ٹیکنالوجی میں نہ صرف خود کفیل ہیں بلکہ نگرانی اور جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والے ڈرون طیاروں سے بہت آگے نکل چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ایران کی بری فوج کی اسٹیریٹیجی دفاع تک محدود نہیں بلکہ ہم دشمن پر حملے کی پوزیشن میں آگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : لبنانی حکومت اور قوم فتنوں پر قابو پا لیں گے، سعید خطیب زادہ

دوسری جانب ایران کی بیرونی تجارت کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ اسٹیل کی برآمدات میں 48 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

رواں ایرانی سال کی پہلے 6 ماہ میں اسٹیل کے ایرانی کارخانوں سے 38 لاکھ ، 11 ہزار، 617 ٹن اسٹیل برآمد کیا گیا ہے جس سے گذشتہ سال کے مقابلے میں 48 فیصد کا اضافہ ہونے کا پتہ چلتا ہے۔

اسٹیل کے مختلف ایرانی کارخانوں کی برآمداتی کارکردگی کا جائزہ لئے جانے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اسٹیل کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور گذشتہ 6 ماہ کے دوران برآمدات میں گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں، 48 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

ایران نے رواں ایرانی سال کے گذشتہ پانچ ماہ کے دوران 5 ارب، 8 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مالیت کے معدنیات اور اسٹیل کی مصنوعات برآمد کی ہیں۔ ایران میں معدنیات کے ذخائر کا اندازہ تقریبا 60 ارب ٹن لگایا گیا ہے جبکہ مزید کھوج لگانے کا عمل مسلسل جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button