دنیا

ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے تعزیتی اجتماع پر دھماکہ، 5 افراد جاں بحق

شیعیت نیوز: افغانستان کے دارالخلافہ کابل کی ایک تعزیتی اجتماع میں زوردار دھماکہ ہوا ہے جس میں 5 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک تعزیتی اجتماع پر زوردار دھماکہ ہوا ہے جس کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔ دھماکے میں طالبان قیادت محفوظ رہی۔

الجزیرہ کے مطابق دھماکہ جس عید گاہ کے مرکزی دروازے پر ہوا وہاں نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے ایصال ثواب کے لیے اجتماع کا انعقاد کیا گیا تھا۔

تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہونے والے ہر خودکش حملے یا بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی ہے۔

طالبان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ۔

یہ بھی پڑھیں : پینڈورا پیپرز نے دنیا کی اہم شخصیات کے خفیہ مالیاتی معاملات کو برملا کردیا

دوسری جانب افغان طالبان کے نائب وزير اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں داعش کے خلاف طالبان کی کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان نے داعش کے تمام افراد کو ہلاک کردیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان نے داعش کے خلاف کابل میں آپریشن کیا جس میں داعش کے تمام افراد کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

ادھر افق کے مطابق داعشی عناصر کابل کے خير خانہ علاقہ میں جابجا ہوگئے ہیں۔ طالبان نے کابل میں داعش کے خلاف آپریشن کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے آپریشن میں داعش کے تمام عناصر ہلاک ہوگئے ہیں اور آپریشن اب ختم کردیا گیا ہے۔

درایں اثنا طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے اعلان کیا ہے کہ افواہوں کے برخلاف نہ ہی کوئی چینی طیارہ بگرام ایئربیس پر اترا ہے اور نہ ہی چینی فوجی اس اڈے پر تعینات ہوئے ہیں۔

گذشتہ شب تین مہینے کے بعد بگرام ایئربیس کی لائٹیں دوبارہ جل اٹھیں اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیل گئی کہ یہ ایئربیس چین کے سپرد کر دیا گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button