اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

ایران سے اتحاد قابض صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمت کے لیے ہے، اسلامی جہاد

شیعیت نیوز: اسلامی جہاد نے باور کرایا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات اور تہران کے ساتھ اتحاد کا مقصد قابض صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمت ہے۔ اس کے علاوہ اور کوئی مقصد نہیں۔

اسلامی جہاد کی طرف سے ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک عہدیدار کی طرف سے جاری ایک بیان کے رد عمل میں اسلامی جہاد نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔

اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد صرف قابض صیہونی دشمن کے خلاف مزاحمت کرنا ہے۔ اس لیے ہم نے ایران کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔

خیال رہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کےایک عہدیدار نے کہا تھا کہ ایران نے بیرون ملک اپنے دفاع کے لیے چھ فوجیں تشکیل دے رکھی ہیں جن میں فلسطین کی اسلامی جہاد بھی شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد صرف ایک مزاحمتی تنظیم ہے جو قابض صیہونی دشمن کے قبضے کے پروگرام کے خلاف جدو جہد کررہی ہے۔ ہمارا کوئی اور ہدف اور مقصد نہیں۔

اسلامی جہاد کا مزید کہنا ہے کہ قابض صیہونی دشمن کے خلاف ایران اور فلسطینی مزاحمتی قوتیں ایک صف میں کھڑی ہیں۔

خیال رہے کہ اسلامی جہاد سنہ 1987ء میں قائم کی گئی تھی۔ اسلامی جہاد نے اپنے منشور میں صرف مزاحمت کو شامل کیا ہے جو سیاسی عمل سے دور رہتی ہے۔ اسلامی جہاد فلسطین کی تقسیم کی سخت مخالف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور اسرائیل فلسطین کے سلسلے میں کوئی بھی سیاسی راہ حل تسلیم نہیں کریں گے، حماس

دوسری جانب فلسطین میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم اسلامی جہاد کے سیاسی رہنما خالد البطش نے گذشتہ چند دنوں کے دوران قدس شریف اور مغربی کنارے میں صیہونی فورسز کے جارحانہ اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد سیف القدس معرکے میں ذلت آمیز شکست کے بعد کھویا ہوا وقار اور اقتدار بحال کرنا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ کسی قسم کی جارحیت کی صورت میں مغربی کنارے کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکام بخوبی آگاہ ہو چکے ہیں کہ چاہے غزہ کی پٹی ہو چاہے مغربی کنارہ ہو، ہم انہیں فلسطینیوں کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اسلامی جہاد کے سیاسی رہنما خالد البطش نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں متعدد جارحانہ اقدامات انجام دینے سے صیہونی حکومت کا مقصد فلسطینیوں کو دوبارہ اٹھ کھڑے ہونے سے روکنا اور اس خطے میں جہادی جذبے کو ختم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے اندر جہادی جذبہ پیدا ہو چکا ہے جسے صیہونی حکمران کمزور کرنے کے درپے ہیں۔ دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی صورت میں جنین اور مغربی کنارہ تنہا نہیں ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button