اہم ترین خبریںعراق

عراق میں ایک اور داعشی منصوبہ ناکام، بڑی مقدار میں گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد

شیعیت نیوز: عراق کے صوبے دیالی میں داعش کے اسلحوں اور دھماکہ خیز مواد کا بڑا ذخیرہ ضبط کر لیا گیا۔

عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی کے سینیئر کمانڈر محمد التمیمی نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے دقیق اطلاع ملنے پر مشرقی صوبے دیالی کے بعقوبہ شہر کے 90 کیلومیٹر شمال میں واقع ’العظیم‘ علاقے میں آپریشن کیا جس کے دوران بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا جسے ضبط کر لیا گیا۔

انہوں نے کہا یہ دھماکہ خیز مواد داعش کا تھا جسے وہ صوبے دیالی میں عوام اور سکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردانہ حملے میں استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔

اس کارراوئی سے پہلے بھی حشد الشعبی نے ’العظیم‘ علاقے کو دہشت گردوں کے وجود سے پاک کرنے کے لئے کئی آپریشن کئے تھے۔ حشد الشعبی نے عراقی فوج کے تعاون سے تلعفر کے شمال مغربی پہاڑی علاقوں سے متعدد دہشت گرد گروہوں کو مار بھگایا ہے۔

عراق میں تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کی کمر ٹوٹ چکی ہے تاہم اسکے بچے کھچے عناصر ابھی بھی موجود ہیں جن کے صفایے کے لئے حشد الشعبی سمیت عراقی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی اسیران کے تبادلے کےلیے حماس کا ثالثوں کے سامنے روڈ میپ پیش

دوسری جانب عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپنے مصر کے دورہ میں شیخ احمد الطیب سے ملاقات، اس موقع پر شیخ الازہر نے اس عراقی وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا: الازہر کے شیوخ اور طلبہ کے عراق کے ساتھ مستحکم روابط ہیں اور ان روابط کی بنیاد اخوت، عربیت، اسلام اور علم ہے۔

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی کی سرپرستی میں عراق کے ایک وفد نے مصر کا دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران اس وفد نے شیخ الازھر جناب احمد الطیب سے بھی ملاقات کی۔

شیخ الازہر نے اس عراقی وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا: الازہر کے شیوخ اور طلبہ کے عراق کے ساتھ مستحکم روابط ہیں اور ان روابط کی بنیاد اخوت، عربیت، اسلام اور علم ہے۔

انہوں نے مزید کہا: علمائے عراق نے علوم دینی اور زبان عربی میں بہت زیادہ کام کیا ہے۔

شیخ الازہر نے کہا: میں عراق جانے کا شدت سے انتظار کر رہا ہوں اور میری خواہش ہے کہ اپنے عراقی سفر کے دوران میں عراق کے تمام قبائل سے ملاقات کروں اور اس ملک کے تاریخی آثار کو دیکھوں۔

عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر الحلبوسی نے کہا: عراق کے تمام قبائل و طوائف شیخ الازہر کے عراق کے دورے کے منتظر ہیں اور یہ دورہ ملت عراق، عرب اقوام اور امت اسلامیہ کے لیے ایک مضبوط پیغام ہو گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button