دنیا

پورے افغانستان کی مکمل آزادی تک لڑتے رہیں گے، پنجشیر محاذ کااعلان

شیعیت نیوز: احمد شاہ مسعود کے بھائی نے دعویٰ کیا کہ پنجشیر کی مین روڈ کے علاوہ تمام علاقےپنجشیر محاذ کے کنٹرول میں ہیں جو افغانستان کی مکمل آزادی تک لڑتا رہے گا۔

افغان مزاحمتی محاذ کے سابق کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بھائی احمد ولی مسعود نے ایک چینی چینل CGTN کو بتایا کہ صوبہ پنجشیر پر طالبان کے مکمل قبضے کی خبریں درست نہیں ہیں۔

جب پوچھا گیا کہ پنجشیر میں کیا ہو رہا ہے تو اس کے جواب میں انھوں نے کہا چیل کو بتایاکہ اس صوبے میں کئی ذیلی وادیاں ہیں اور پہاڑی علاقہ ہے جبکہ طالبان کاکنٹرول صرف مرکزی سڑک پر ہے۔

افغان مزاحمتی محاذ کے سابق کمانڈر کے بھائی نے مزید کہاکہ ’’مین روڈ کو چھوڑ کر تمام سب وادیاں پنجشیر محاذ کے کنٹرول میں ہیں اور ہم اس صوبے میں کوئی جنگ یا تنازعہ نہیں دیکھ رہے سوائے کچھ جھڑپوں کے، احمد ولی نے دعویٰ کیا کہ پنجشیر محاذ افغانستان کی مکمل آزادی تک جنگ جاری رکھے گا۔‘‘

احمد مسعود کی پنجشیر میں موجودگی کے بارے میں انہوں نے کہاکہ وہ اس وقت پنجشیر میں ایک محفوظ جگہ پر ہیں اور فی الحال پنجشیر محاذ کی تحریک میں ان کی موجودگی کی وجہ سے افغانستان کے کئی علاقوں سے لوگ یہاں جمع ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر عالمی سفارت کاری کا سلسلہ جاری

دریں اثنا طالبان کے چیف آف آرمی اسٹاف قاری فصیح الدین نے آج کابل میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اپنے آپ کو نسلی اور مزاحمت کہنے والوں نیز جمہوریت کی حمایت اور 20 سالہ کامیابیوں کو محفوظ رکھنے کا دعوی کرنے والوں کو کچل دیں گے۔

دوسری جانب افغانستان کے دارالحکومت کابل پر راکٹ حملہ ہوا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شب کابل کے ’خیرخانہ‘ علاقے میں بجلی کے ایک مرکز کے قریب کئی راکٹ گرے۔

رپورٹ ملنے تک اس حملہ میں ممکنہ جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آئی تھی اور نہ ہی اس حملے کے تعلق سے طالبان کے سکیورٹی عہدیداروں نے اب تک کچھ کہا۔

ابھی تک کسی شخص یا گروہ نے اس راکٹ حملے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔

افغانستان میں اقتدار طالبان کے ہاتھ میں آنے کے بعد سے اب تک کئی بار کابل پر راکٹ حملوں کے علاوہ اس شہر میں دہشت گردانہ دھماکے ہو چکے ہیں۔

طالبان نے 15 اگست کو افغانستان میں اقتدار سنبھالا اور 7 ستمبر کو اپنی عبوری حکومت کی کابینہ کے اراکین کے ناموں کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button