دنیا

ٹرمپ کے حامی بلوائیوں کا مقابلہ کیا جائے: پنٹاگون سے امریکی پولیس کی اپیل

شیعیت نیوز: واشنگٹن میں سابق امریکی صدر ٹرمپ کے حامیوں کے اجتماع کا وقت قریب آنے کے ساتھ ہی کانگریس کی پولیس نے امریکی وزارت جنگ پنٹاگون سے بلوائیوں کا مقابلہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

امریکی جریدے ہیل کی رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس کی حفاظت پر تعینات پولیس نے اٹھارہ ستمبرکو ٹرمپ کے حامیوں کے واشنگٹن میں جمع ہونے کے پیش نظر پنٹاگون سے ٹرمپ کے حامیوں اور بلوائیوں کو روکنے کے لئے مدد کی درخواست کی ہے۔

امریکی وزارت جنگ پنٹاگون کے ترجمان جان کربی نے اعلان کیا ہے کہ پنٹاگون کو آخری ہفتے میں منصوبہ بند احتجاج کے سلسلے میں کانگریس کی پولیس کی مدد کی درخواست موصول ہوگئی ہے۔

چھے جنوری کو ٹرمپ کے ہزاروں حامیوں نے کانگریس کی جانب سے صدارتی انتخابات کے نتائج کی توثیق روکنے کے لئے امریکی ایوان نمائندگان کی عمارت پر حملہ کر دیا تھا۔ کانگریس کی عمارت پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے میں کم سے کم چھے افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

ٹرمپ کے حامی بلوائیوں کے حملے کے بعد کانگریس کی عمارت کی حفاظت کے لئے مہینوں تک آٹھ ہزار اسپیشل گارڈ کو تعینات کیا گیا تھا اور توقع ہے کہ اسپیشل فورس کو دوبارہ تعینات کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : جامع جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے پہلا قدم امریکہ اٹھائے، روس

دوسری جانب امریکی ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ جلد ہی امریکہ پر ایک حملہ کرسکتی ہے۔

افغانستان سے ذلت آمیز انخلا کے بعد امریکہ نے بظاہر دوبارہ اس ملک پر دوبارہ تسلط جمانے کے لئے کچھ نئے خواب دیکھنے شروع کر دئے ہیں۔

اسی تناظر میں امریکہ کے ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اسکاٹ بیریئر نے سیکورٹی اجلاس سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد القاعدہ کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ القاعدہ کو حملے کی صلاحیت حاصل کرنے میں ایک سے دو سال لگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو مانیٹر کرنے کی صلاحیت کم ہوگئی جسے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے راستے کوشش کر رہے ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر سی آئی اے ڈیوڈ کوہن نے بھی دہشت گردی کے خطرات بڑھنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند برس میں القاعدہ کے علاوہ داعشِ خراساں بھی حملے کرسکتی ہے۔

سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیویڈ کوہن نے امریکی ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اسکاٹ بیریئر کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ آئندہ چند سال میں ایک اور حملے کی صلاحیت حاصل کر لے گی۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ کی ممکنہ نقل و حرکت کے کچھ اشارے ملنا شروع ہو گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button