ایران

افغانستان کے تعلق سے ایران، روس، چین اور پاکستان میں اہم اتفاق

شیعیت نیوز: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ افغانستان کے تعلق سے ایران، روس، چین اور پاکستان کے درمیان چارجانبہ اجلاس میں اچھا اتفاق ہوا ہے۔

سعید خطیب زادہ نے چار جانبہ اجلاس کے تعلق سے کہا اچھا اتفاق ہوا ہے جسکے بارے میں کچھ ہی گھنٹوں میں وزراء کا بیان سامنے آئے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران، روس، چین اور پاکستان کے چار جانبہ اجلاس کے نتیجے کے بارے میں نامہ نگاروں کے سوال کے جواب میں کہا: گذشتہ کچھ دنوں سے ان چاروں ملکوں کے نمائندوں کے درمیان افغانستان کے سلسلے میں تفصیلی گفتگو ہوئی جس کا سلسلہ کل چاروں ملکوں کے وزراء خارجہ کے اجلاس سے پہلے اور بعد بھی جاری رہا۔

انہوں نے کہا ایرانی وزیر خارجہ امیر عبد اللھیان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر روسی، چینی اور پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتوں میں معاہدے کی شقوں کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا، جس کے بارے میں بعد میں بیان جاری ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں جن نکات پر چاروں وزراء کے درمیان اتفاق ہوا ہے، اس کا ذکر بیان میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : ہم آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، زیاد النخالہ کا فلسطینی بہادر اسیروں سے خطاب

دوسری جانب آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ تہران ایٹمی مذاکرات میں واپسی کو مسترد نہیں کرتا تاہم پابندیوں کے خاتمے کے بغیر اُس سے تعمیری اقدامات کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔

آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی کا کہنا تھا کہ تہران مذاکرات میں واپسی کا مخالف نہیں لیکن ہم مذکرات برائے مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں۔

انہوں نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں پائے جانے والے ماحول کو مثبت قرار دیا۔کاظم غریب آبادی نے ایک بار پھر ایران کے مؤقف کا اعادہ کیا کہ امریکہ نے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اور تہران کے خلاف پابندیاں دوبارہ عائد کرکے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کی ہے۔

آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب نے واضح کیا کہ تہران نے پابندیوں کے خاتمے کی شرط پر ہی پورے ایٹمی معاہدے کو قبول کیا تھا لیکن امریکی اقدامات نے معاہدے کے اس حصے کو ہر طرح سے ناکارہ بنادیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ یورپی ممالک ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی خود سرانہ اور یک طرفہ طور پر علیحدگی کی زبانی مذمت کرنے کے بھی قائل نہیں ہیں۔

ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ یورپی ممالک امریکہ سے پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کے بجائے ایران سے ایٹمی معاہدے کے تحت کیےگئے وعدوں پر عملدرآمد جاری رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

کاظم غریب آباد ی نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ جب تک تہران کے خلاف پابندیاں جاری ہیں ایرا ن سے تحمل یا تعمیری اقدامات کی توقع نہ رکھی جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button