مشرق وسطی

شامی صدر بشار اسد کا اچانک دورۂ روس، صدر ولادیمیر پوتین سے ملاقات

شیعیت نیوز: شام کے صدر بشار اسد ماسکو پہنچ گئے ہیں، جہاں روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے ان کا والہانہ استقبال کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے صدر کو شامی عوام کا اعتماد حاصل ہے۔

اس ملاقات کے دوران شام کے صدر نے اپنے ملک کے خلاف لگائی گئی پابندیوں کو غیر قانونی و غیر انسانی قرار دیا۔

اسکے علاوہ انہوں نے دہشت گرد کے خلاف کامیابی میں شام اور روس کی فوجوں کی کارکردگی کو بڑی کامیابی سے تعبیر کیا۔

شام کے صدر اسد نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ شام اور روس کو عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ ہم نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں متاثرہ لوگوں کو دوبارہ آباد کرنے میں بھی نمایاں کام انجام دیا ہے۔

شام کے صدر نے کہا کہ روس اور شام نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا سلسلہ جاری رہےگا۔

یہ بھی پڑھیں : الجزائر کا مراکش کے ساتھ مفاہمت پر مبنی عرب وزرائے خارجہ کا منصوبہ مسترد

بشار اسد نے کہا کہ دہشت گرد کی کوئی سرحد نہیں ہوتی بلکہ وہ پوری دنیا میں سرایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کچھ ملکوں نے شام کے خلاف ایسی پابندیاں لگائی ہیں جو غیر انسانی ہیں۔ انہوں کہا کہ روسی قوم کا شام کی انسانی مدد کرنے پر شکرگزار ہوں۔

اس موقع پر روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے شامی صدر کو ولادت کی سالگرہ کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ شام کے حالیہ انتخابات اس بات کا مظہر ہیں کہ آپ کو شامی عوام کا بھر پور اعتماد حاصل ہے اور تمام مشکلات کے باوجود شامی عوام آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

صدر ولادیمیر پوتین نے کہا کہ انتخابات میں آپ کی کامیابی نے یہ واضح کر دیا ہے کہ شام میں موجود تمام تر مشکلات اور چیلنجوں کے باوجود شامی عوام کو آپ پر اعتماد ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے روشن مستقبل کو آپ کی حکومت کے سائے میں دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے شام میں بِن بلائے آنے والی غیر ملکی فوجوں کو شام کی بڑی مشکل قرار دیا اور کہا یہ دمشق کی اجازت کے بغیر غیر ملکی افواج کا شام میں موجود رہنا تمام عالمی ضابطوں کے خلاف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button