اہم ترین خبریںیمن

امریکہ اور برطانیہ غیر جانبدار رہیں، یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف

شیعیت نیوز: یمن کی قومی حکومت کے وزیر خارجہ ہشام شرف نے امریکہ اور برطانیہ پر زور دیا ہے کہ وہ یمن میں قیام امن کے لیے غیر جانبدارانہ کردار ادا کریں۔

نیوز ایجنسی الیمینہ کے مطابق وزیر خارجہ ہشام شرف نے فوری جنگ بندی سے متعلق امریکی اور برطانوی وزارت خارجہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپیل جارح ملکوں سے کی جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا امریکہ اور برطانیہ کو چاہیے کہ وہ جارح قوتوں سے کہیں کہ وہ فوری جنگ بند کردیں جو روزانہ یمن کے مختلف شہروں پر بمباری اور گولہ باری کر رہے ہیں اور ہمارے ملک کا زمینی اور فضائی محاصرہ کررکھا ہے۔ یہ ممالک ایندھن نیز غذائی اشیا کے حامل جہازوں کو یہاں آنے سے روک رہے ہیں۔

یمن کے وزیر خارجہ ہشام شرف نے امریکہ اور برطانیہ کے موقف کو ان کی عالمی اور سیاسی منافقت کا ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بیان سعودی عرب کو اسلحہ بیچتے رہنے کی پالیسی کے تناظر میں دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انتہا پسندی اور اسلاموفوبیا کا پھیلاؤ امن کی ثقافت کے اہم چیلنجز ہیں، ایرانی سفیر

دوسری جانب سعودی عرب کی وحشیانہ بمباری کے جواب میں یمنی فورسز نے ڈرون سے کارروائی کی۔

یمنی فورسز نے سعودی عرب کے جنوبی علاقے خمیس مشیط میں واقع سعودی فوجی چھاؤنی پر ڈرون سے کارروائی کی ہے۔

العربیہ ٹی وی چینل نے حملہ آور سعودی اتحاد کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ جمعرات کو علی الصباح خمیس مشیط پردو ایسے ڈرون فائر ہوئے جو اپنے اہداف سے ٹکرا کر پھٹ جاتے ہیں۔

سعودی اتحاد نے دعوی کیا کہ اس نے ان ڈرون کو اہداف پر لگنے سے پہلے ہی ہوا میں ناکام بنا دیا۔

حالیہ دنوں میں سعودی اتحاد کے یمن کے مختلف علاقوں منجملہ مآرب اور صعدہ پر باربار حملوں کے جواب میں یمنی فورسز نے ڈرون کارروائیاں کی ہیں۔

یمن پر ‎سعودی اتحاد کے حملے ایسی حالت میں ہو رہے ہیں کہ یہ اتحاد یمن میں جنگ بندی کے لئے رضامند ہونے کا دعوی کرتا ہے۔

یمن کی قومی اتحاد کی حکومت کا کہنا ہے کہ یمنی فورسز کی کارروائیاں سعودی اتحاد کے حملوں کا قانونی جواب دینے کے حق کے تحت انجام پا رہی ہے اور جب تک سعودی عرب یمن پر اپنی مسلط کردہ جنگ نہیں روکتا، جنگ بندی کی پیشکش بے معنی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button